نفرت کی سوچ کے ساتھ عدلیہ اورجمہوری اداروں کومتاثرکیاجارہاہے

مایاوتی نے عدالتی بحران پرمرکزی حکومت کوآڑے ہاتھوں لیا
لکھنؤ،15؍جنوری :بی ایس پی سربراہ مایوتی نے کہا ہے کہ عدلیہ کا آپس میں بھڑنا تشویش کی بات ہے۔انہوں نے کہا کہ ’ہندوستانی آئین ساز ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر نے یہ ٹھیک ہی کہا تھا کہ کوئی بھی آئین اچھا یا برا نہیں ہوتا بلکہ آئین کا اچھا یا برا ہونا اس بات پر منحصر ہے کہ اس پر عمل کرنے والے لوگ کیسے ہیں۔ان کی نیت اچھی ہے یا بری۔وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت، بی جے پی اور این ڈی اے کی حکومت نہ ہوکر پورے طور سے قومی خود سیوک سنگھ کی حکومت ہوکر رہ گئی ہے۔اس کی نفرت اور گھٹیا سوچ کے مطابق ہی اب آئینی اور جمہوری اداروں کو بھی کسی نہ کسی طرح سے متاثر کرکے ہر وہ کام کرنے کی کوشش مرکزی حکومت کی طرف سے کی جا رہی ہے۔یہ آئین کی منشا کے خلاف ہے اور اس کی پاکیزگی کو تحلیل کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایسے مشکل صورتحال میں ملک کی آئینی و جمہوری ادارے اپنی اصلی ذمہ داری کس حد تک ادا کر پائیں گے یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا۔لیکن یہ بھی ایک تاریخی حقیقت ہے کہ ایک وقت میں جب اپوزیشن تقریبا نہ کے برابر رہ گیا تھا اس وقت عدلیہ اپوزیشن کا کردار ادا کر رہا تھا اور ملک بے فکرتھا کہ اپنے ملک میں جمہوریت کی جڑیں کافی مضبوط ہیں، لیکن اب عدلیہ خود ہی آپس میں بھڑگئی ہے جو کہ کافی تشویش کی بات ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *