10 ویں فیل لوگوں کونارنگی پاسپورٹ دینے کا مرکز کا فیصلہ امتیازی

تروننت پورم ،15؍جنوری:کانگریس صدر راہل گاندھی کے بعد اب کیرل کے سابق وزیر اعلی اومن چانڈی نے پیر کو مرکزی حکومت کے اس قدم کی مذمت کی ہے، جس میں حکومت نے ان لوگوں کے لئے بھگوارنگ کا پاسپورٹ لانے کا فیصلہ کیا ہے، جنہوں نے 10ویں کلاس کا امتحان پاس نہیں کیا ہے۔ چانڈی نے مرکز کے اس فیصلے کو امتیازی پالیسی بتایا۔چانڈی نے کہاکہ کسی طرح سے بھی اس تجویز کو آگے نہیں بڑھانا چاہئے۔یہ دو الگ الگ طرح کے شہریوں میں امتیاز ہوگا۔ایک جو تعلیم یافتہ ہیں اور دوسرے جو ناخواندہ ہیں۔تعلیمی قابلیت کی بنیاد پر یہ ہندوستانی لوگوں کے ساتھ امتیازی سلوک ہے۔انہوں نے کہاکہ اگر ایسا واقعی ہو جاتا ہے توجس وقت بھگوا رنگ کا پاسپورٹ ہولڈر غیر ملکی سرزمین پر قدم رکھیں گے، ان کے ساتھ ناقابل یقین رویہ ہوگا اور اس کا اثر ان لوگوں کے کردار اور شخصیت پر پڑے گا۔ایسا بالکل نہیں ہونا چاہئے۔چانڈی نے کہا کہ ہمارے بہت سے ہم وطنوں نے مشرق وسطی کے ممالک میں مشکل حالات میں رہ کرسخت محنت کی ہے۔ان کے محنت کے ذریعہ حاصل کی گئی کمائی کی رقوم نے ریاست اور ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔یہاں واقع ترقی تربیتی مرکز میں امیگریشن کے محکمہ کے سربراہ ایس اردیاراجن نے بھی مجوزہ اقدامات کی مذمت کی۔انہوں نے کہاکہ ہمارے مطالعہ کے مطابق کیرالہ کے 25لاکھ تارکین وطن میں سے تقریبا 15فیصد نے10ویں پاس نہیں کی ہے تو دوسرے بڑے ریاستوں میں یہ اعداد و شمار 50فیصد سے زیادہ ہوگا۔اردیاراجن نے کہا کہ شہریوں کو تعلیمی قابلیت کی بنیاد پر بانٹنے کو منظور نہیں کیا جائے گا۔اس تجویز کو رد کرنا چاہئے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *