
ڈاکٹر ابراہیم سرکھوت !آج بھی آپ میری یادوں میں زندہ ہیں

دانش ریاض
آج صبح اچانک مختلف وہاٹس ایپ گروپ پر مشہور معالج ڈاکٹر ابراہیم سرکھوت کے انتقال کی خبر نے آنکھوں کو نم کردیاانا للہ وانا الیہ راجعون۔جبکہ آج پہلی مرتبہ ہی ان کی تصویر بھی دیکھنے کو ملی۔اب وہ اپنے آبائی گائوں ونی ،پرار،رائے گڈھ میں مدفون ہوچکے ہیں لیکن سیکڑوں دلوں میں اپنی محبت زندہ چھوڑ گئے ہیں۔
یہ آج سےبارہ برس قبل کی بات ہےکہ جب میں نماز عصر کی ادائیگی کے بعد بطخ گلی مسجد سے نکل کر ناگپاڑہ جنکشن کی طرف جارہا تھا تو نور ایڈورٹائزرس کے مالک ہاشم چوگلے راستے میں مل گئے اور کہنے لگے کہ میں تمہیں ہی ڈھونڈھتا ہوا اس طرف آیا ہوں ۔انہوں نے مصافحہ کیا اور اسی دوران تین ہری ہری نوٹ تھماتے ہوئے کہا کہ یہ تمہارے اخراجات کے لئے کسی نے دیا ہے لہذا اسے رکھ لو۔ایک روز قبل ہی میں ایسی جگہ سے آیاتھا جس نے میرا کل سرمایہ چھین لیا تھا لہذا یہ رقم میرے لئے یقیناً نعمت غیر مترقبہ تھی۔اس وقت لوگ مجھ سے ملنا بھی ’’آبیل مجھے مار ‘‘کے مترادف سمجھتے تھے لہذا تعلقات والے بھی آنکھیں چرا کر راستہ بدل لیتے تھے ایسے میں کسی اجنبی کا میرے متعلق نرم رویہ یقیناً پریشان کر رہا تھا۔ میں نے ہاشم چوگلے سے بار بار پوچھا کہ آپ یہ تو بتائیں کہ یہ کس کی مہربانی ہے تاکہ میں اس کا شکریہ ہی ادا کرلوں لیکن انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ ’’جس شخص نے یہ رقم تمہیں دی ہے اس نے ایک شرط یہی رکھی ہے کہ تمہیں ان کا نام و پتہ نا بتائوں۔لہذا میں کسی بھی طور فی الحال نام نہیں بتا سکتا‘‘۔چونکہ حالات بھی کچھ ایسے ہی تھے کہ میں نے پھر اصرار کرنا مناسب نہیں سمجھااور اس رقم سے اپنی وقتی ضرورت پوری کر لیا۔
جب حالات معمول پر آئے اور ہاشم چوگلے سے دوبارہ ملاقات ہوئی تو میں نے اس واقعہ کا تذکرہ کرکے دوبارہ پوچھا کہ اب تو نام بتادیں کہ وہ رقم جو آپ نے دی تھی وہ کس نے دیا تھا ۔اس وقت ہاشم چوگلے نے اس شرط پر ڈاکٹر ابراہیم سرکھوت کا نام بتایا کہ میں اس بند مٹھی کو کبھی ان کے سامنے نہ کھولوں۔اس علم کے بعد کئی بار میری خواہش ہوئی کہ میں ان سے ملاقات کروں لیکن شاید ملاقات مقصود نہ تھی اسلئے بھی کبھی ملاقات نہ ہوسکی۔
آج جبکہ وہ اس دار فانی سے کوچ کر چکے ہیں اور اس دنیا میں چلے گئے ہیں جہاں ہر ایک کو جانا ہے ان کی نیکی بار بار یاد آرہی ہےکہ میں ان کلمات کے ذریعہ ہی انہیں خراج عقیدت پیش کررہا ہوں ۔میری دعا ہے کہ آسماں تیری لحد پر شبنم افشانی کرے