Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

خواتین کے ذوق کو جلا بخشنے کے لئے موجودہ کوشش قابل تعریف: فاروق شیخ

by | Aug 19, 2018

معیشت اکیڈمی میں علاقائی پکوانوں کا مقابلہ،ممتاز آنے والوں کے مابین حوصلہ کے لئے ایوارڈاور سرٹیفکیٹ تقسیم کئے گئے

ممبراکوسہ : ۷۲ویں یوم آزادی کے موقع پر معیشت اکیڈمی کی جانب سے Cooking Competition کا انعقاد Flavours of Indiaکے زیر عنوان کیا گیا جس میں کثیر تعداد میں ممبرا کوسہ کی خواتین نے شرکت کی۔مقابلے میں شریک مختلف علاقوں کے ۲۲ پکوانوں کا جائزہ لیا گیا جس میں مہاراشٹر کے سول کڑی،بڑی کا سالن اور یلو رائس کو پہلا انعام ملا۔جبکہ دوسرے نمبرپرچکن شاندار اور بسکٹ کسٹرڈ رہا ،تیسرا انعام کرناٹک کے ڈش کو ملا جو فش کری،فش فرائی اور کرناٹکی رائس تھا۔

 پہلا انعام حاصل کرنے والی شاہ ناظمہ زاہد


پہلا انعام حاصل کرنے والی شاہ ناظمہ زاہد

پہلا انعام حاصل کرنے والی شاہ ناظمہ زاہد نے مہاراشٹر کا روایتی پکوان سول کڑی ،بڑی کا سالن اور یلو رائس بنایا تھا۔جسے مقابلے میں شریک ججوں نے کافی پسند کیا۔انہوں نے مقابلے کے عنوان کو پیش نظر رکھتے ہوئے ہر ریاست کے روایتی پکوان کو اہمیت دی ۔جج کے فرائض انجام دینے والے ہوٹل ساحل ممبراکے باورچی فاروق خان اورسپر وائزر صغیر احمد نے مقابلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’’یقیناً اس طرح کی کوششوں سے خواتین کے اندر جہاں ذوق و شوق پیدا ہوتا ہے وہیں انہیں آگے بڑھنے کا حوصلہ بھی ملتا ہے۔

خان شمیمہ جاوید اپنا ایوارڈ لیتے ہوئے

خان شمیمہ جاوید اپنا ایوارڈ لیتے ہوئے

چکن شاندار اور بسکٹ کسٹرڈ بنانے والی خان شمیمہ جاوید دوسرے نمبر رہیں۔

 ہوٹل ساحل ممبراکے باورچی فاروق خان اورسپر وائزر صغیر احمد پکوانوں کا جائزہ لیتے ہوئے : تصویر معیشت

ہوٹل ساحل ممبراکے باورچی فاروق خان اورسپر وائزر صغیر احمد پکوانوں کا جائزہ لیتے ہوئے : تصویر معیشت

جبکہ کرناٹک کے روایتی ڈش کو بنانے والی شیخ ترنم اسلم کو تیسرا انعام ملا۔رابطے میں رہیں۸۰ سے زائد خواتین میں کل ۱۷خواتین شریک مقابلہ رہیںجنہیں اکیڈمی کی جانب سے سرٹیفکیٹ بھی دیا گیا۔

شیخ ترنم اسلم ایوارڈ لیتے ہوئے

شیخ ترنم اسلم ایوارڈ لیتے ہوئے

اول دوم سوم آنے والی خواتین اپنے ایوارڈس کے ساتھ جبکہ ججوں کو بھی دیکھا جاسکتا ہے۔

اول دوم سوم آنے والی خواتین اپنے ایوارڈس کے ساتھ جبکہ ججوں کو بھی دیکھا جاسکتا ہے۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...