Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

سیلاب متاثرہ کیرالہ میں نفرت و محبت کی دو مثالیں

by | Aug 23, 2018

kerala

اگر ہندووں نے عیدالاضحیٰ کی نماز کے لئے مندرکھول دیا تو برہمن فیملی نے عیسائی کی ریسکیوکشتی پر سواری سے انکار کردیا
کیرلا میں سیلاب کے دوران بدھ کو فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی ایک بہترین مثال دیکھنے کوملی۔یہاں کی مسجد سیلاب کی وجہ سے پانی میں ڈوب گئی تھی۔ ایسے میں عیدالاضحیٰ کی نماز کے لئے پاس کے ہی ایک مندرکے دروازے مسلمانوں کے لئے کھول دیئے گئے۔
کوچکاڈو محل مسجد میں پانی بھرنے کے بعد مالا کے پاس ایراوتورمیں پروپلکو رکتیشوری مندرسے منسلک ایک ہال عیدالاضحیٰ کی نماز کے کھول کر فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی مثال پیش کی۔ مندرکے ذمہ داران نے مندرسے منسلک ایک ہال عیدالاضحیٰ کی نماز کے لئے کھول دیا۔ کیونکہ پاس کے کوچوکاڈو محل مسجد میں پانی بھرا ہوا تھا۔
نارائن دھرم پریپال یوگ (ایس این ڈی پی) کے ذریعہ چلائی جارہی مندرپہلے سے ہی کیرالہ میں سیلاب راحتی کیمپ کے طورپرکام کررہا ہے۔ اس علاقے میں راحتی کام کررہے ابھینو نے بتایا “مندرکے ہال میں پہلے سے ہی ایک راحتی کیمپ چلایا جارہا ہے، ہم نے محسوس کیا کہ لوگوں کو نمازپڑھنے کے لئے کوئی جگہ نہیں، اس لئے ہال کوعارضی عید گاہ کے طور پرتیارکرنے کے لئےعلاقے کے ہندو نوجوان آگے آئے”۔
ابھینو نے بتایا “لوگوں نے آس پاس کے گھروں سے نماز کے لئے چٹائیاں (جائے نماز) جمع کیں اور دیگرتمام انتظامات کئے، جس کے بعد تقریباً 300 لوگوں نے مندرمیں نماز پڑھی”۔ ایراوتورتریشورضلع کے سب سے زیادہ سیلاب متاثرہ مقامات میں سے ایک ہے جہاں راحت کیمپوں اورآس پاس کے گھروں میں 3000 سے زیادہ لوگ قیام کئے ہوئے ہیں۔ یہاں تین راحت کیمپ بنائے گئے ہیں۔
مندر کے ہال میں عیدالاضحیٰ کی نماز کی امامت جسیر دریمی نے کیا۔ اس دوران سیلاب متاثرین کےلئے خصوصی دعا بھی کی گئی۔
لیکن ایک دوسری خبر کے مطابق ایک ہندوبرہمن خاندان کو بچانے کے لئے جب ایک عیسائی مچھوارا گیا تو مذکورہ برہمن فیملی نے اسے حقارت سے بھگا دیا اطلاعات کے مطابق کیرلہ کے کولم میں جہاں ایک ہندو برہمن خاندان جس میں ۱۷افراد تھے سیلاب میں پھنے ہوئے تھے۔لہذا ۴۷سالہ مارین جارج Marion George جب ان کے پاس اپنی کشتی لے کر پہنچا تو انہوں نے اس کا مذہب دریافت کیا جب اس نے کہا کہ میں عیسائی ہوں تو ان لوگوں نے اسے حقارت سے وہاں سے بھگا دیامیڈیا رپورٹوں کے مطابق جب کئی گھنٹے بعد مارین جارج دوبارہ وہاں پہنچا تو دیکھا کہ وہ لوگ مدد کے لئے پکار رہے ہیں۔جارج نے دوبارہ اپنی خدمات پیش کرنے کی پیش کش کی تو انہوں نے اس شرط پر کشتی پر بیٹھنے میں رضامندی ظاہر کی کہ اس کے جسم کا کوئی حصہ انہیں ٹچ نہ کرے۔جارج کے مطابق ’’وہ لوگ انتہائی حقارت سے میرے ساتھ پیش آرہے تھے حالانکہ میں ان کی حفاظت کے لئے فکرمند تھا۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...