Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

کاروبار میں بھی شروع ہوا ہندو مسلم کا جھگڑا،صرف ایکسل کی مخالفت جھیلنی پڑی ایم ایس ایکسل کو

by | Mar 12, 2019

رنگ

حالانکہ صرف ایکسل کے اشتہار کے ذریعہ یہ پیغام دینے کی کوشش کی گئی ہے کہ رنگوں کے ذریعہ سماج میں قربت بڑھ سکتی ہے۔

سوشل میڈیا پر دو دن پہلے ہی صرف ایکسل کے بائیکاٹ کے لئے مہم چل رہی تھی۔ بھائی چارے کا پیغام دینے کی کوشش کر رہے صرف ایکسل کے ایک اشتہار کی وجہ سے لوگ اسے بائیکاٹ کرنے کی بات کرنے لگے تھے۔ دراصل، اس اشتہار میں ایک ہندو بچی اور ایک مسلم بچے کی مختصر سی کہانی دکھائی گئی ہے جس کی سوشل میڈیا پر بھگواوادی مخالفت کر رہے ہیں۔
تقریبا ایک منٹ کے اس اشتہار میں دکھایا گیا ہے کہ سفید ٹی شرٹ پہنی ایک ہندو لڑکی پوری گلی میں سائیکل لے کر گھومتی ہے اور بالکنی اور چھتوں سے رنگ پھینک رہے سبھی بچوں کے رنگ اپنے اوپر ڈلوا کر ختم کرا دیتی ہے۔رنگ ختم ہو جانے کے بعد وہ اپنے مسلم دوست کے گھر کے باہر جا کر کہتی ہے کہ ’ باہر آ جا سب ختم ہو گیا‘۔ دوست گھر سے سفید کرتا۔ پائجامہ اور ٹوپی پہن کر نکلتا ہے ۔ بچی اسے سائیکل پر بٹھا کر مسجد کے دروازے پر چھوڑتی ہے۔
آخر میں اس کے سیڑھی چڑھتے وقت بچہ کہتا ہے کہ نماز پڑھ کر آتا ہوں۔ وہ کہتی ہے کہ بعد میں رنگ پڑے گا۔ اس پر اس کا مسلم دوست مسکرا دیتا ہے۔ اشتہار کے اخیر میں کہا جاتا ہے ’ اپنے پن کے رنگ سے اوروں کو رنگنے میں داغ لگ جائیں تو داغ اچھے ہیں‘۔ بتا دیں کہ صرف ایکسل کی روایتی ٹیگ لائن’ داغ اچھے ہیں‘ ہے۔ صرف ایکسل کے اس اشتہار کے ذریعہ یہ پیغام دینے کی کوشش کی گئی ہے کہ رنگوں کے ذریعہ سماج میں قربت بڑھ سکتی ہے۔ٹوئٹر پر کچھ لوگ اسے ہندو مخالف اور متنازعہ قرار دے رہے ہیں۔ اسی کو لے کر صرف ایکسل کے بائیکاٹ کی بھی بات کی جا رہی ہے۔اسی معاملہ میں ایک شخص نے کوشش کی کہ وہ صرف ایکسل کے اس اشتہار کی شکایت اس کے ’ باس‘ تک پہنچائے۔ اس کو لے کر اس نے گوگل پلے اسٹور پر مائیکروسافٹ ایکسل کی ایپ کو 1 اسٹار ریٹنگ دے دی۔ ساتھ ہی لکھا ’ بائیکاٹ صرف ایکسل۔ ہندو برودھ ہے۔ پاکستان میں جا کر بزنس کر‘۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...