جما عت اسلا می ہندکا عوامی منشورفلا حِ انسا نیت اور ملک کی تعمیر و تر قی کا ضا من: ولاس اوتا ڑے

jamaat jaalna

جالنہ : بھا رت اپریل و مئی 2019میں 17ویں لو ک سبھا انتخا با ت کے لیے تیا ر ہے ۔ 2014کے عام انتخا با ت کے بعد گذ شتہ 05سال کی حکمر انی نے سب سے زیا دہ دستورِ ہند کے اسا سی تصو رات پر ضرب لگا ئی ہے ۔سر ما یہ دارو ں کے سا تھ سیا ست دانو ں کا نا پا ک گٹھ جوڑ انتہا ئی طا قت ور ہو چکا ہے ۔اور اس نے ملک میں ایک ایسے معا شی نظام کو پر وان چڑ ھا یا ہے جس نے امیری اور غریبی کے درمیان بڑ ھتے ہو ئے فرق کی رفتا ر کو عروج پر پہنچا دیا ۔بے روزگا ری انتہا پر ہے اور عام آدمی کے سا رے مفا دات چند سر ما یہ دارو ں کی چو کھٹ پر قربا ن کر دیے گئے ہیں ۔کمزور طبقا ت اور اقلیتو ں میں عدم سلا متی کا احساس اتنا زیا دہ کبھی نہیں تھا دلت ہر جگہ خود کو غیر محفوظ سمجھ رہے ہیں ۔آدیبا سیو ں کی زمینیں اب اور زیادہ خطرا ت اور کا ر پو ریٹ استبدا د کی شکار ہیں ۔کسان بد ترین زرعی بحرا ن کا سا منا کر رہے ہیں ملک کی سب سے بڑی اقلیت یعنی مسلما نو ں کی جا نیں سستی ہو چکی ہیں ۔ سچر کمیٹی کی سفا رشا ت کے بعد ان کی معا شی و سما جی تر قی کے لیے جو کچھ کمزور اور نا کا فی تدا بیر اختیا ر کی جا نے لگی تھیںوہ اب رفتہ رفتہ قصہ پا رینہ بنتی جا رہی ہیں ۔اب مسلما نو ں کا پر سنل لا ، ان کا دینی و تہذ یبی تشخص اور ان کے بنیا دی مذ ہبی و تہذیبی حقوق ہی دائو پر ہیں۔ کر پشن ، جس کا خا تمہ مو جو دہ حکمرا نو ں کا اہم تر ین انتخا بی نعرہ تھا ، اب ایک بے قا بو اور بھیا نک عفریت کا رو پ اختیا ر کر چکا ہے اور اعلیٰ ترین ادارو ں تک یہا ں نفوذ کر کے با قا عدہ ادارہ جا تی شکل اختیار کر تا جا رہا ہے ۔
مندرجہ بالا خیالا ت کا اظہا ر کو آرڈینٹر لوک سبھا جا لنہ نے کیا انہو ں نے مزید کہا اس وقت کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کے ملک کے آ زاد جمہو ری ادارے فسطا ئی رجحانات کی زد میں ہیں ۔ان کی آزادی و خود مختا ری ، جو ملک کے جمہو ری نظا م کے لیے لا ئف لا ئن کی حیثیت رکھتی ہے ، اب بری طر ح مجروح ہے ۔سی بی آئی و یجلنس کمیشن ، ریز ر و بنک و غیرہ جیسے ادارو ں سے آگے بڑ ھ کر اب الیکشن کمیشن اور عدا لت عظمیٰ کی آزادی پر بھی شکوک کا اظہا ر ہو نے لگا ہے ،جو ملک کی جمہو ریت کے لیے خطر ہ کی گھنٹی ہے ۔ جما عت اسلامی ہند اہل ملک کو ، تمام سیا سی جما عتو ں کو اور عوا می نما ئند گی کے امید وار و ں کے سا منے جو ا ب دہی کے احسا س کو زندہ رکھنے کی طر ف متوجہ کر تے ہیں ۔ اس احسا س کو ہم ووٹ دینے والو ں کے لیے بھی ضروری سمجھتے ہیں اور ووٹ ما نگنے والو ں کے لیے بھی ۔ اسی سے سچی انسا ن دو ستی ، بے لا گ عدل اور حقیقی مسا وات کو ملک میں پر وان چڑ ھا یا جا سکتا ہے ۔ خا لق کی سچی بندگی ہی انسا نو ں کے درمیان پا ئیدار عدل کی واحد اور یقینی ضما نت ہے ۔
جما عت اسلامی ضلع جا لنہ کے کو آرڈینٹر نے 18نکا ت پر مشتمل عوا می منشور جا لنہ لوک سبھا کے اُمید وا ر ولاس آو تا ڑے کے سا منے پیش کیا اور بتا یا کے یہ عوا می منشور جہاں ایک جا نب عوام کے دل کی آواز ہے وہیں مختلف سیا سی جما عتو ں کے لیے بہتر حکمرا نی کا ایک چا رٹر بھی ہے ۔مذکورہ عوا می منشور میں (۱)ضرو ریا ت زندگی کا حق فراہم کیا جا ئے ۔(۲)رنگنا تھ مشرا کمیشن اور سچر کمیٹی کو نا فذ کر کے تعلیم اور ملازمتو ں میں اقلیتو ں کو ریزر ویشن دیا جا ئے ۔(۳)جمہو ری ادارو ں کی خود مختا ری اور استحکام کو یقینی بنا نے کیلئے ٹھو س اقدامات کیئے جا ئیں ۔(۴)روزگار کی ضما نت Mnregaقانون میں تر میم کے ذریعہ سے سال کے پو رے 365دن روزگار کی ضما نت دی جا ئے ۔(۵)معا شی عدل پر مبنی تر قی ۔(۶)زرعی اصلا حات اور کسا نو ں کے مسا ئل کے حل کیلئے جا مع پا لیسی وضع کی جا ئے ۔(۷)TAXاور ما لیا تی اصلا حا ت کر کے سما جی و انسا نی فلا ح و بہبود میں حکو متی رول کو بڑ ھا یا جا ئے ۔(۸)مذ ہبی بنیا د پر مظا لم کا انسداد با لخصو ص اقلیتو ں پر ہو رہے مسلسل مظا لم کے سد باب کیلئے ایک ہمہ گیر قا نون وضع کیا جا ئے۔(۹)اقلیتو ں کے تہذ یبی و مذہبی حقو ق کی حفا ظت کی ضما نت دی جا ئے ،تین طلا ق بل کو فو ری واپس لیا جا ئے ۔(۱۰)پو لس نظا م میں اصلاحات کی جا ئے ،انہیں انسان دوست بنا نے کیلے قو می پو لس کمیشن کی سفا رشا ت نا فذ کی جا ئے ۔(۱۱)سچر کمیٹی کی سفا رشات ۔(۱۲)تعلیمی پا لیسی کا ریو یو ۔ (۱۳)سلا متی سے متعلق قوا نین ۔(۱۴)دہشت گر دی اور تخریب کا ری کے وا قیات کی تحقیق ۔(۱۵)آسام اور جموں وکشمیر کے مسا ئل کا حل ۔(۱۶)غیر سودی بنک کاری کو فروغ۔(۱۷)وقف جا ئدا دو ں کی حفا ظت اور ان کا بہتر استعمال کیا جا ئے ۔(۱۸)عا لمی معا ہدے جمہو ریت اور انسا نیت دوستی پر مبنی ہو ۔اس عو امی منشور پر ولاس اوتا ڑے نے دستخط کیے اور وعدہ کیا کے میں منتخب ہو نے کے بعد پا رلیمنٹ میں سب سے پہلے ان مسا ئل کو رکھو ں گا ۔ انہو ںنے مزید کہا کے جما عت نے جو منشور بنا یا ہے وہ منشور انسا نیت کی فلا ح اور ملک کی تعمیرو تر قی کے لیے ہے۔اس مو قع پر راشٹر وا دی کا نگریس کے نثا ر دیشمکھ کا نگر یس کے را جہ بھا ئو دیشمکھ ، شیخ محمود ، وجو چودھری کے علا وہ جما عت اسلا می ہند ، ضلع جا لنہ کے ذمہ داران و کار کنان مو جود تھے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *