Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

ہجومی تشدد کا شکار عید کا چاند۔۔۔۔!

by | Jun 4, 2019

 ٹیڑھی میڑھی چاند کی شکل میں زعفرانی تصویر

ٹیڑھی میڑھی چاند کی شکل میں زعفرانی تصویر

عمر فراہی

یوں تو رات کی تاریکی میں چودھویں کے چاند اور اس چاند کی چاندنی کے رومانس کی بات ہی کچھہ اور ہے جس کی کشش سے ہر انسان کو سکون ملتا ہے لیکن ہلال عید کے چاند کو عالم اسلام میں جو منفرد مقام حاصلِ ہے اس کی بات ہی کچھ اور ہے۔یہ بھی ہے کہ جب آدمی کو دلی سکون نہ ہو یا وہ خوف و دہشت اور انتشار کے ماحول میں جی رہا ہوتو دنیا کی قیمتی اور خوبصورت ترین شئے بھی حقیر اور بے معنی نظر آنے لگتی ہے ۔ سچ تو یہ ہے کہ زندگی کا اصل رومانس حقیقی امن و انصاف اور روحانی خوشی کے ماحول سے مربوط ہے ۔دل ہنس رہا ہو تو ہر دن عید ہے اور گاؤں کی سوکھی روٹی اور درختوں کے سائے میں بھی سکون ملتا ہے ۔ ذہن منتشر ہو تو شہر کی بلند و بالا عمارتوں کے پرتعیش مکانات میں بھی عید کی خوشی گھٹن جیسی محسوس ہوتی ہے ۔بدلتے ہوئے جدید زمانے کے ساتھ چاند نے بھی اپنی کشش کھو دیا ہے ۔پہلے چاند بھی بہت خوبصورت نظر آتا تھا حلانکہ چاند اب بھی وہی ہے اور آسمان کا رنگ بھی نہیں بدلا لیکن اب ماؤں بہنوں بچوں بچیوں کی طرف سے چھتوں اور میدانوں میں عید کا چاند دیکھنے کا اہتمام نہیں رہا ۔زمانے کی اسی بدلتی ہوئی تصویر پر پروین شاکر نے کہا ہے کہ
میں نے کہا یہ رات یہ چاند یہ ہوا
اس نے کہا یہ میری پڑھائی کا وقت ہے
اخراجات کے بوجھ میں دبے ہوئے انسانوں کو اب اتنی فرصت کہاں ہے کہ وہ تھوڑی دیر رات کی تاریکی میں چاندنی کے اجالے میں کسی بالائی منزل پر یا کھیت کھلیان میں بیٹھ کر قدرت کے حسین و خوبصورت نظارے اور ٹھنڈی ٹھنڈی ہواؤں سے پر لطفِ ہو سکے ۔اب سب کو اپنے مستقبل یعنی کریئر کی فکر ہے ۔چاند بھی مادیت پسند ہوچکا ہے یا پھر چاند وہی ہے یہ صرف ہماری نظر کا دھوکا ہی !
شایداب چاند سیاست پسند بھی ہو چکا ہے اس لئے اب وہ ہمیں لہو میں ڈوبا ہوا بھی نظر آرہا ہے ۔شاید یہ بھی ہماری نظروں کا فریب ہے اور یہ بھی ممکن ہے کہ جو خون ہم سب کی آنکھوں میں اتر چکا ہے اس نظر سے ہمیں قدرت کا حسین اور خوبصورت نظارا بھی لہو لہان نظر آتا ہو ۔اس بات سے انکار بھی کون کرسکتا ہے کہ انسانوں نے قدرت کی ہر مخلوق کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنا شروع کر دی ہے ۔کھانے پینے کی اشیاء سے لیکر سیر وتفریح کے مناظر بھی مصنوعی ہو چکے ہیں ۔کبھی کبھی تو لگتا ہے کہ خود گوشت پوست کا چلتا پھرتا انسان بھی مصنوعی تو نہیں ہو چکا ہے ۔ جس طرح سے انسانوں پر سے انسانوں کا اعتماد ختم ہو رہا ہے اب یہ بات مان بھی لینا چاہئیے کہ یہ وہ انسان نہیں ہے جس کے بارے میں کسی شاعر نے کہا تھا کہ
جس کی رچنا اتنی سندر وہ کتنا سندر ہوگا
اب انسان کو خود انسان نے مصنوعی بنا دیا ہے ۔
چار پانچ روز پہلے تراویح کی نماز کی بعد یوں ہی بیٹھا موبائل دیکھ رہا تھا اسی دوران کچھ بچے میدان میں بکھرےہوئے ناریل کے پتے جلا کر میدان صاف کرتے ہوئے نظر آئے۔اچانک میری نظر ناریل کے جلتے ہوئےپتوں سے اٹھتے ہوئے شعلوں پر گئی۔دل میں آ یا کلک کر لوں ۔کلک کیا تو کیمرے میں اچانک یہ عجیب سی تصویر ابھر کر آئی۔کئ دنوں تک غور کرتا رہا کہ اس عجیب سی تصویر میں کہیں کوئی پیغام تو نہیں !۔کچھ دنوں تک کچھ سمجھ میں نہیں آیا لیکن کل معیشت ملٹی میڈیا کے ایڈیٹر دانش ریاض کی افطار پارٹی میں شرکت کا اتفاق ہواتو افطار بعد گفتگو کے دوران کسی نے ایک حدیث کا ذکر کیا جس کا مفہوم ہے کہ ایک دور آئے گا جب دنیا کے ایک خطے میں زعفرانی لباس والے حکومت کریں گے اور ان کی حکومت میں مسلمانوں کا عرصہ حیات تنگ کردیا جائے گا ۔ایک ساتھی نے کہا پہلے جب میں نے اس کتاب کو پڑھا تو یقین نہیں آیا لیکن اب جو دیکھ رہا ہوں اس سے ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ جس اکثریت اور تیور کے ساتھ اب کی بار پھر زعفرانی حکومت کو کامیابی ملی ہے آئندہ کچھ سالوں تک زعفرانی حکومت کو شکست دینا ممکن نہیں ہوگا۔مجھے بھی اتفاقیہ طور پر بے جان موبائل کیمرے میں قید اس ٹیڑھی میڑھی چاند کی شکل میں زعفرانی تصویر کا راز کل سمجھ میں آیا ۔ شاید کیمرے نے سلگتے ہوئےشعلے سے آنے والی عید کے زخمی چاند کا وہ عکس قید کر لیا ہو جو ہجومی تشدد کا شکار ہو کر اپنی بگڑی ہوئی شکل سے مستقبل کی تباہی کا پیغام دینا چاہتا ہو ۔واللہ علم بالصواب۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

جی ہاں ! انجینئرعمر فراہی فکر مند شاعر و صحافی ہیں

جی ہاں ! انجینئرعمر فراہی فکر مند شاعر و صحافی ہیں

دانش ریاض ،معیشت،ممبئی روزنامہ اردو ٹائمز نے جن لوگوں سے، ممبئی آنے سے قبل، واقفیت کرائی ان میں ایک نام عمر فراہی کا بھی ہے۔ جمعہ کے خاص شمارے میں عمر فراہی موجود ہوتے اور لوگ باگ بڑی دلچسپی سے ان کا مضمون پڑھتے۔ فراہی کا لاحقہ مجھ جیسے مبتدی کو اس لئے متاثر کرتا کہ...

سن لو! ندیم دوست سے آتی ہے بوئے دو ست

سن لو! ندیم دوست سے آتی ہے بوئے دو ست

دانش ریاض،معیشت،ممبئی غالبؔ کے ندیم تو بہت تھےجن سے وہ بھانت بھانت کی فرمائشیں کیا کرتے تھے اوراپنی ندامت چھپائے بغیر باغ باغ جاکرآموں کے درختوں پر اپنا نام ڈھونڈاکرتےتھے ، حد تو یہ تھی کہ ٹوکری بھر گھر بھی منگوالیاکرتےتھے لیکن عبد اللہ کے ’’ندیم ‘‘ مخصوص ہیں چونکہ ان...