Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

عید الاضحی کے موقع پر مہاراشٹر کے سیلاب متاثرین کا خیال ضروری

by | Aug 11, 2019

بہار میں سیلاب

کولہا پور، میرج سانگلی ،ستارا،رائے گڈھ اور کراڈ میں سیلاب نے لاکھوں لوگوں کو متاثر کیا ہے
ممبئی(معیشت نیوز) ملک کے بیشتر مقامات میں سیلاب نے جہاں لاکھوں لوگوں کو تباہ و برباد کردیا ہے وہیں مہاراشٹر کے مغربی اضلاع میں سیلاب کے قہر نے لاکھوں لوگوں کو دانے دانے کو محتاج کردیا ہے۔حالات کی سنگینی اس قدر ہے کہ جہاں لوگ باگ گھروں کی چھت پر چڑھ کر جہاں اپنی جان بچا رہے ہیں وہیں مویشی سیلاب میں بہہ کر یاتو کسی محفوظ مقام پر چلے جا رہے ہیں یا پھر پانی میں ڈوب کر مر جارہے ہیں۔لاکھوں مویشیوں کے مرنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہو رہی ہے جب کہ مختلف لوگ راحت رسانی کے کام میں بھی مصروف ہیں ۔جمعیۃ علماء مہاراشٹر(ارشد مدنی گروپ) کے جنرل سکریٹری مولانا حلیم اللہ قاسمی نےجمعیۃ علماء کے مقامی کارکنان کے حوالے سے خبر دی ہے کہ ’’ریلیف اور راحت رسانی کا کام جنگی پیمانہ پر شروع کردیاگیا ہےاور اس بڑی تباہی سے نمٹنے کے لئے مقامی جمعیۃ علماء کے ذمہ دار اپنے موجودہ وسائل کے ساتھ متاثرہ علاقوں میں پہنچ کر راحت رسانی اور بچاؤ کے کام کے ساتھ ان کے خورد و نوش کی اشیاء اور کپڑے وغیرہ بھی فراہم کر رہے ہیں‘‘۔ویدربھ ویلفیئر ایسو سی ایشن کے ذمہ داران کا کہنا ہے کہ ’’تباہی اس قدر ہوئی ہے کہ اس کا فوری اندازہ لگانا مشکل ہے لہذا لوگ عید الاضحی کے موقع پر جہاں قربانی پیش کریں وہیں ان ضرورت مندوں کا بھی خصوصی خیال کریں‘‘۔ویدربھ ویلفیئر ایسو سی ایشن کے نائب صدر ڈاکٹر ناظم الدین قاضی کا کہنا ہے کہ ’’ہماری خواہش تھی کہ ہم قربانی کا گوشت بھی محفوظ کریں اور جب حالات نارمل ہوں تو ان لوگوں تک گوشت پہنچانے کی کوشش کریں جو قربانی کے گوشت سے محروم رہ گئے ہیں لیکن فوری طور پر کوئی معقول انتظام نہ ہونے کی وجہ سے ہم نے فی الحال اس ارادے پر عمل آوری مناسب نہیں سمجھاہے۔‘‘
میڈیا رپورٹ کے مطابق شہر سانگلی اور اس کے اطراف کے علاقے سیلاب سے اس قدر متاثر ہیںکہ ابھی بھی گھروں میں پانی موجود ہے، جس کی وجہ سے لوگ اسکولوں اور اونچے مقامات پر پناہ لئے ہوئے ہیں۔ہزاروں افراد محض چائے و بسکٹ یا معمولی کھانے کے پیکٹ پر گذارہ کر رہے ہیں۔ شہر کولہا پور کے علاقےسدھارتھ نگر،راجیو گاندھی وساہت،لونار وساہت اور مارکیٹ یارڈ وغیرہ بھی پانی سے ڈوبا ہواہے،مکانات میں پانی بھرجانے کی وجہ سے کھانے پینے اور روزمرہ کے استعمال کی اشیاء برباد ہو گئی ہیںاورلوگ دانہ دانہ کے محتاج ہوگئے ہیں۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...