Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

تنخواہ کم نہ کرنے ، مزدوروں اور طلبہ سے کرایہ نہ لینے کا حکم

by | Mar 30, 2020

Daily Wages Labour after Loch Down

نئی دہلی : کورونا وائرس کے وبا کی وجہ سے ملک بھر میں لاک ڈاؤن نافذ ہونے کے درمیان ، وزارت داخلہ نے اتوار کے روز جاری کردہ ایک نئے آرڈر میں کہا ہے کہ کمپنیاں یا آجر اس عرصے کے دوران مزدوروں اور ملازمین کی اجرت میں کٹوتی نہیں کریں گی اور مزدوروں اور طلباء سے ایک ماہ کا کرایہ نہیں لیں گے ۔

لائیو لا کی رپورٹ کے مطابق ، وزارت داخلہ کے حکم میں کہا گیا ہے کہ مکان مالکان مزدوروں سے ایک ماہ کی مدت تک کرایہ وصول نہیں کریں۔ ان میں مہاجر مزدور بھی شامل ہیں ، جو کرائے کے مکانوں میں رہتے ہیں۔

وزارت داخلہ نے آرڈر میں کہا ، ‘تمام آجر چاہے صنعت میں ہوں یا دکانوں اور تجارتی اداروں میں ، لاک ڈاؤن کے اس دورانیے کے دوران جس میں ان کے ادارے بند رہیں گے ، اپنے کارکنوں کی اجرت کو مقررہ تاریخ پر بغیر کسی کٹوتی کے ان کے کام کی جگہ پر ادا کریں گے ۔

حکم نامے کے مطابق ، اگر مکان مالک کسی مزدور یا طالب علم کو گھر خالی کرنے پر مجبور کرتا ہے تو ، ان کے خلاف ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے گی ۔

ریاستوں سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ لاک ڈاؤن مدت میں مزدوری کو وقت پر اور بغیر کسی کٹوتی کے اجرت دیں اور اس مدت کے دوران مزدوروں یا طلباء سے گھر خالی کرنے کو کہنے والوں کے خلاف کارروائی کریں ۔

اس کے علاوہ یہ بھی کہا گیا ہے کہ جن لوگوں نے لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کی ہے اور اس عرصے کے دوران سفر کیا ہے ، انہیں کم از کم 14 دن تک قید تنہائی میں رہنا پڑے گا ۔ قرنطین کے عرصہ میں ایسے افراد کی نگرانی کے لئے بھی تفصیلی ہدایات جاری کی گئی ہیں ۔

واضح ہو کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے بند ہونے کی وجہ سے ، پچھلے کچھ دن سے ہزاروں روزانہ تارکین وطن مختلف ریاستوں کے شہروں سے اپنے دیہات منتقل ہوئے ہیں ۔ اس کے بعد ، سیکریٹری داخلہ نے یہ حکم اتوار کی سہ پہر کو ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ 2005 کے سیکشن 10 (2) (ایل) کا استعمال کرتے ہوئے جاری کیا ۔

وزارت داخلہ کے حکم کے تحت ، ریاستی حکومتوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ ریاست اور ضلع کی حدود کو مؤثر طریقے سے بند کیا جائے اور لاک ڈاؤن کے دورانیے کے دوران لوگوں کو ان حدود کو عبور کرنے کی اجازت نہیں ہے ۔

ریاستوں کو یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ یہ یقینی بنائیں کہ شہروں یا قومی شاہراہوں پر لوگوں کی نقل و حرکت نہ ہو ۔ صرف سامان کی نقل و حرکت کی اجازت ہونی چاہئے ۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ کے تحت جاری کردہ ان ہدایات پر عمل درآمد ذاتی طور پر ڈی ایم اور ایس پی کی ذمہ داری ہوگی ۔

وزارت داخلہ کے حکم نامے میں یہ تجویز دیا گیا ہے کہ کام کی جگہ پر مہاجر مزدوروں سمیت غریب اور نادار افراد کے کھانے اور پناہ کے مناسب انتظامات کیے جائیں ۔ مرکز نے ہفتے کے روز اس کام کے لئے ایس ڈی آر ایف فنڈز کے استعمال کے احکامات جاری کیے تھے ۔ ریاستوں کے پاس اس مد کے لئے کافی فنڈز دستیاب ہیں ۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...