علی گڑھ : علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے رجسٹرار مسٹر عبد الحمید (آئی پی ایس) نے ایک نوٹس کے توسط سے یونیورسٹی کے تمام شعبوں میں ریسرچ اسکالرز کے نگراں اور معاون نگراں حضرات سے کہا ہے کہ وہ کووِڈ 19- کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کے تحت اپنے ریسرچ اسکالرز کو ملک گیر تالا بندی کے دوران ہاسٹلوں اور علی گڑھ یا اس سے باہر واقع ان کے گھروں سے شعبوں میں یا تجربہ گاہوں میں نہ بلائیں، جب تک کہ اس سلسلے میں یونیورسٹی کی جانب سے اجازت نہیں دی جاتی۔
نوٹس میں تمام رہائشی ہالوں کے پرووسٹوں کو بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے ہالوں میں کسی نئے طالب علم کو داخلہ نہ دیں کیونکہ اس سے ہالوں میں رہ رہے موجودہ طلبہ کی صحت کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ نوٹس کے مطابق نئے طلبہ کو ہالوں میں داخل کرنا اس لیے خطرناک ہو سکتا ہے کیونکہ ہال انتظامیہ کو ان کے حالیہ سفر یا کووِڈ19- کے شکار کسی مریض سے ان کی ملاقاتوں کے بارے میں کوئی جانکاری نہیں ہوگی اور وہ ہال میں رہائش پذیر طلبہ و طالبات کی صحت کے لیے خطرہ ثابت ہو سکتے ہیں۔

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت
ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...