Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن مودی حامی اور مخالف میں تقسیم

by | May 8, 2020

سپریم کورٹ

نئی دہلی : سپریم کورٹ کے وکلاء کی تنظیم ’سپریم کورٹ بار اسوسی ایشن‘(ایس سی بی اے) میں داخلی تنازعہ جمعرات کو اس وقت سامنے آ گیا جب اسوسی ایشن کے سکریٹری اشوک آروڑہ نے صدر دُشینت دوے کو عہدے سے برخاست کرنے کے لیے ’ہنگامی عام میٹنگ‘ طلب کی۔مسٹر دَوے نے ایس سی بی اے کے سکریٹری کے اس اقدام کو غیر قانونی، نا مناسب اور بد قسمتی قرار دیا ہے۔
مسٹر اروڑہ نے ایس سی بی اے رولس کے ضابطہ نمبر 22 کا استعمال کرتے ہوئے یہ میٹنگ طلب کی ہے، جس میں تین نکات پر بحث کی جانی ہے، جس میں ایک پروگرام کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی کی تعریف کرنے کے لیے سپریم کورٹ کے جسٹس ارون مشرا کے خلاف ’غیر قانونی‘ طریقے سے مذمتی قرار داد جاری کرنے کے لیے مسٹر دَوے کو صدر کے عہدے سے برخاست کرنا اور ان کی ایس سی بی اے کی بنیادی رکنیت رد کرنا شامل ہے۔
مسٹر دَوے نے بین الاقوامی عدالتی اجلاس میں مسٹر مودی کی تعریف کرنے کے لیے جسٹس مشرا کے خلاف 25 فروری 2020 کو مبینہ طور پر ’غیرقانونی‘ قراردار پاس کیا تھا۔ایس سی بی اے کے سکریٹری نے مسٹر دوے پرسیاسی مقاصد کے لیے اسوسی ایشن کے دفتر کا استعمال کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ مسٹر اروڑہ نے میٹنگ کے ایجنڈے میں کہا ہے کہ مسٹر دوے نے بار کے مفادات کے خلاف کام کیا ہے اور انھیں صدارتی عہدے کے ساتھ ساتھ بنیادی رکنیت سے بھی ہٹایا جانا چاہیے۔
سکریٹری کی جانب سے پیر کے روز (11 مئی) ساڑھے چار بجے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے یہ غیر معمولی میٹنگ بلائی گئی ہے۔ایس سی بی اے کے عہدۂ صدارت سے مسٹر دوے کو ہٹانے کی سرگرمیوں کی وجہ 25 فروری کو ایس سی بی اے کی قرارداد ہے جس میں جسٹس ارون مشرا کے تبصرے کے خلاف اس بنیاد پر سخت رد عمل کا اظہار کیا گیا تھا کہ یہ طرز عمل عدالتی آزادی کو متاثر کرتا ہے۔سپریم کورٹ بار اسوسی ایشن کے کچھ وکلاء مسٹر دوے کی اس تجویز کے خلاف مشتعل ہو گئے ہیں اور انھیں (مسٹر دوے کو) صدر کے عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
مسٹر دوے نے ایس سی بی اے کی جانب سے بلائی گئی اس میٹنگ کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔ انہوں نے خط لکھ کر بار کے تمام وکلاء سے کہا ہے،’ میں آپ کی توجہ سکریٹری اشوک اروڑہ کی کوشش کی جانب مبذول کرانے کے مقصد سے یہ خط لکھ رہا ہوں، جو آپ کو ان کے منصوبے کے بارے میں بتائے گا۔ پوری تگ و دو اور عمل غیر قانونی اور نا مناسب ہے۔ مجلس عاملہ نے اس طرح کی کسی بھی میٹنگ بلانے کا فیصلہ نہیں کیا ہے۔ لہٰذا یہ پورا عمل غلط اور بد بخت ہے۔ اس کا کوئی مقصد نہیں ہوگا اور نہ ہی یہ کوئی مزید ہدف حاصل کر سکتی ہے سوائے اس بات کے کہ ایس سی بی اے کے وقار کو زک پہنچائی جائے‘۔
انہوں نے خط میں مزید لکھا ہےِ’ میں با ضابطہ منتخب صدر ہوں اور مدت کار مکمل ہونے تک آپ کی خدمت کرتا رہوں گا۔ یہ میٹنگ تمام عمل کی خلاف ورزی کرتی ہے اور اس کی کوئی بنیاد نہیں ہے۔ مجھے آپ نے منتخب کیا ہے اور اس کی وجہ سے میں اپنی صلاحیت و استعداد کے مطابق آپ کی خدمت کرتا رہا ہوں۔ محض آپ کے پاس کارروائی کی طاقت و اختیار ہے نہ کہ ذاتی ایجنڈہ چلانے والے کسی بھی شخص کے پاس۔ اس عظیم ادارے کا وقار دواؤں پر ہے۔ اس لیے آپ کو مطلع کر رہا ہوں کہ میں اپنی مدت کار کی تکمیل جاری رکھوں گا اور مجھے کوئی شخص روک نہیں پائے گا‘۔
غورطلب ہے کہ ایس سی بی اے کے دُشینت دَوے مودی حکومت کی کھل کر مخالفت کرنے والوں میں سے ایک ہیں۔ مسٹر دوے کورٹ کے اندر اور باہر دونوں جگہ مودی حکومت کی پالیسیوں کی تنقید کرتے رہے ہیں۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...