Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

کانگریس نے سابق وزیر عارف نسیم خان اور سچن ساونت کے پتے کاٹتے ہوئے راجیش راٹھور اور راج کشور عرف پاپا مودی کو امیدوار نامزدکیا

by | May 9, 2020

Arif Naseem Khan Perform Pooja

ممبئی : ۲۱؍ مئی کو ہونے والے ۹؍نشستوں کے لئے قانون سازکونسل کے انتخابات کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں ۔ ریاست میں برسراقتدار مہا وکاس آگھاڑی کی پوری کوشش یہی ہے کہ یہ انتخاب بلامقابلہ ہواس کے لئے شیوسینا کی جانب سے دو ، راشٹروادی کانگریس کی جانب سے دو ، جبکہ کانگریس پارٹی کی جانب سے ایک امیدوار میدان میں اتارنے پر مہاوکاس آگھاڑی کی کوشش تھی مگرکانگریس کی جانب سے دو امیدوار میدان میں اتارنے پر انتخابات نتیجہ خیز ہونے کی امید ہے ۔ جب کہ بی جے پی نے ناگپور کے سابق میئر پروین داتکے ، گوپی چند پڈالکر ، رنجیت سنگھ موہیت پاٹل اور اجیت گوپڑے کے امیدواروں کا اعلان کرکے اس انتخاب کو بلا مقابلہ کرانے کے لئے گیند کو مہاوکاس آگھاڑی کی سمت پھینک دیا ہے ۔ بلامقابلہ انتخاب کا پورا دارومدار مہا وکاس آگھاڑی پر ہے ۔ اگر وہ چاہے تو انتخاب بلا مقابلہ ہوسکتا ہے یا پھر ووٹنگ کے ذریعہ ۔

کانگریسی حلقوں میں کافی دنوں سے سابق وزیر عارف نسیم خان کے نام پر چرچہ ہو رہی تھی کہ اس مرتبہ انہیں ایک مسلم چہرہ کے طور پر قانون ساز کونسل میں رکنیت دیتے ہوئے اپنا امیدوار نامزد کرے گی مگر پارٹی نے نہ صرف عارف نسیم خان بلکہ سچن ساونت کے پتے کاٹتے ہوئے کانگریس پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی کے قریبی نوجوان لیڈراورجالنہ ضلع پریشد کے سابق صدر راجیش راٹھور جن کے ساتھ ضلع بیڑ کے کانگریسی صدر راج کشور عرف پاپا مودی کو اپنا امیدوار نامزد کیا ہے راٹھوڑ این ایس یو آئی کے بعد کانگریس میں سیاسی سرگرمیاں انجام دیتے رہے اور مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے سکریٹری کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ پیر کے روز مہا وکاس آگھاڑی کے امیدوار اپنا پرچہ نامزدگی داخل کریں گے ۔ قانون ساز کونسل کا ہونے والا یہ انتخاب ریاستی وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کے لئے نہایت ہی اہمیت کا حامل ہے اسی کے ساتھ مہا وکاس آگھاڑی کی کوشش ہے کہ انہیں بلا مقابلہ قانون ساز کونسل کی رکنیت دلائیں ۔

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق کانگریس پارٹی کے ریاستی صدر بالا صاحب تھورات نے اپنے ٹوئیٹر اکاونٹ سے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’’کانگریس پارٹی ودھان پریشد کے الیکشن میں اپنے دو امیدوار میدان میں اتارے گی انہوں بتایا کہ راجیش ڈھونڈی رام راٹھوڑ اور راجکشور عرف پاپا مودی ہونگے ۔ یہ اطلاع دیتے ہوئے مجھے خوشی ہو رہی ہے اور میں ان دونوں امیدواروں کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد دیتا ہوں‘‘ ۔ اس کے فوراً بعد ہی اپنے دوسرے ٹوئیٹ میں کہا کہ ’’کانگریس پارٹی کی ریاستی سطح پر سکریٹری کی حیثیت سے کام کرنے والے راجیش راٹھوڑ ایک نوجوان چہرہ ہے اسی طرح بیڑ ضلع کانگریس پارٹی کے صدر راج کشور عرف پاپا مودی ان کی بہت ساری قربانیاں ہیں ۔ ان دونوں کو بھاری اکثریت سے کامیاب کریں‘‘ ۔

موجودہ قانون ساز اسمبلی میں ارکانوں کی تعداد اس طرح ہے۔ بی جے پی۱۰۵؍، شیوسینا ۵۶؍، این سی پی ۵۴؍، کانگریس۴۴؍، بہوجن وکاس آگھاڑی ۳؍، سماج وادی پارٹی ۲؍، ایم آئی ایم۲؍،پرہار جن شکتی۲؍، مہاراشٹر نونرمان سینا۱؍، سی پی آئی۱؍، شیتکری کامگار پارٹی۱؍، سوابھیمان پارٹی۱؍،راشٹریہ سماج پارٹی۱؍،جن سوراجیہ پارٹی۱؍، کرانتکاری شیتکری پارٹی۱؍جبکہ آزاد کی تعداد۱۳؍ ہے۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...