Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

اے ایم یو کے جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج سے کووِڈ-19 کے 6؍مریض صحت یاب ہوکر ڈسچارج ہوئے

by | May 11, 2020

A 63 year old patient getting discharged after full recover of Corona Virus Patient

علی گڑھ : علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے جواہر لعل نہر ومیڈیکل کالج (جے این ایم سی) میں، جو ایک ایل-2 کووِڈ اسپتال ہے ، کووِڈ-19 کے 6 مریض گزشتہ تین دنوں میں صحت یاب ہوکر اسپتال سے ڈسچارج ہوچکے ہیں۔آج 63سال کے ایک مریض کو اسپتال سے چھٹی ملی جو دس روز پہلے کرونا وائرس سے متاثر پایا گیا تھا ۔
اے ایم یو وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے ڈاکٹروں کی انتھک جدوجہد اور لگن پر اطمینان کااظہار کرتے ہوئے ان کی ستائش کی ۔
جے این ایم سی کے پرنسپل پروفیسر شاہد علی صدیقی نے بتایا کہ چار ہفتہ قبل یہاں کووِڈ-19 کے مریضوں کے لئے ایک خصوصی وارڈ فعّال کیا گیا تھا۔ انھوں نے بتایا کہ اب تک آٹھ مریض کووِڈ منفی پائے جانے کے بعد ڈسچارج کئے جاچکے ہیں اور اب یہاں سات مریض زیر علاج ہیں۔
کووِڈ وارڈ میں بارہ ڈاکٹروں، بارہ نرسوں، آٹھ اٹینڈنٹ اور آٹھ صفائی ملازمین پر مشتمل چار ٹیمیں پی پی ای کِٹوں سے لیس ہوکر چوبیس گھنٹے مستعدی سے کام کررہی ہیں ۔
میڈیکل کالج نے ٹیلی میڈیسن ٹکنالوجی سے لیس ایک مرکزی کنٹرول روم بھی بنایا ہے تاکہ کووِڈ وارڈ میں کنسلٹنٹ، ریزیڈنٹ ڈاکٹروں اور نرسنگ عملے کے ساتھ آسانی سے رابطہ قائم رکھ سکیں ۔ اس کے علاوہ میڈیکل کالج نے متعدد کمیٹیاں قائم کی ہیں جو چوبیس گھنٹے کام کرتی ہیں تاکہ مریضوں کی نگہداشت بہتر طریقہ سے ہوسکے۔ کوِوڈ کا علاج کرنے والی ٹیم کی قیادت پروفیسر شاہد علی صدیقی کررہے ہیں ، جس میں میڈیکل سپرنٹنڈنٹ پروفیسر حارث ایم خاں، پروفیسر افضال انیس، ڈاکٹر حسینی حیدر مہدی، ڈاکٹر عبید احمد صدیقی، ڈاکٹر فاطمہ خاں ،ڈاکٹر اصفیہ سلطان، ڈاکٹر ایس ایم کامل اشرف، ڈاکٹر شاد عبقری، ڈاکٹر عبدالوارث اور ڈاکٹر ضیاء صدیقی شامل ہیں ۔
ڈپٹی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر عبدالوارث کے مطابق بخار کی کلینک میں روزانہ 35سے 40 مریضوں کا علاج ہورہا ہے ۔ نوڈل افسر اور مائیکروبایولوجی شعبہ کے چیئرمین پروفیسر حارث ایم خاں نے بتایا کہ جے این ایم سی میں علی گڑھ، متھرا، نوئیڈا، کاس گنج، ہاتھرس، بلندشہر، آگرہ، رامپور اور ایٹہ سے موصول ہونے والے 7680 نمونوں کی جانچ ہوچکی ہے اور 185 نمونوں کو اب تک کورونا پوزیٹیو پایا گیا ہے ۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...