
کیرالہ کی طرز پر کرونا کے خلاف جنگ میں منصوبہ بندی کی ضرورت : وزیر صحت راجیش ٹوپے
ممبئی : مہاراشٹر میں کرونا کے قہر کو دیکھتے ہوئے ریاستی وزیر صحت راجیش ٹوپے نے کس طرح کرونا پر قابو پایا جائے؟ کرونا کے مریضوں کی تعداد کس طرح کم ہوسکتی ہے؟ آئندہ کس طرح کا لائحہ عمل تیار کیا جائے؟ اورریاست کیرالہ نے کرونا سے بچاؤ کے اقدامات کو کس طرح نافذ کیا ہے؟ یہ جاننے کے لئے ریاستی وزیر صحت راجیش ٹپو نے آج کیرالہ کے وزیر صحت سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے گفتگو کی ۔
تفصیلات کے مطابق کیرالہ کی آبادی کی اور اس کے جغرافیائی ، معاشرتی ڈھانچے مہاراشٹر کے ڈھانچے سے بہت مختلف ہے ۔ کیرالہ محکمہ صحت کے کچھ جدید اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ریاست مہاراشٹر میں اس طرح کے اقدامات کی ضرورت ہے ۔ وزیر صحت اور کیرالہ کی وزیر صحت مسز شیلجا کے تقریبا ایک گھنٹہ جاری گفتگو کے موقع پرکیرالہ کے سکریٹری ، وزیرمحکمہ صحت اور کھوبرگڑے وغیرہ موجود تھے ۔
اس موقع پر انہوں نے کہا ہم یہ جاننا چاہیں گے کہ کیرالہ نے کرونا کو روکنے کے لئے کیا کیا اقدامات اٹھائے ہیں ۔ تب کیرالہ کی وزیر صحت نے بتایا کہ کیرالہ میں روزانہ 1200 کے قریب ٹیسٹ کئے جارہے ہیں اور 12 سے 13 لیبارٹریز ہیں ۔ یہی نہیں بلکہ قرنطینہ کی پالیسی ، روزانہ کی جانے والی جانچ ، کچی آبادیوں میں انفیکشن کی روک تھام کے لئے اٹھائے گئے اقدامات ، نجی ڈاکٹروں کا تعاون ، سامان کی کمی ، روک تھام کے علاقوں میں روک تھام ، پلازما تھراپی کا استعمال یہ سب وجوہات کیرالہ میں کرونا سے لڑنے میں کافی معاون ثابت ہورہے ہیں ۔
کیرالہ میں مریضوں کی تعداد بھی کم ہے اور یہاں بستر کی بھی کمی نہیں ہے ۔ ماہر نفسیات کے گروپ الگ لوگوں کے ساتھ ساتھ محکمہ صحت سے متعلق ڈاکٹروں،نرسوں سے بھی مشورہ کیا جاتا ہے ۔ کرونا کے خلاف لڑنے والے بہادروں کومعروف اداکاروں ، کھلاڑیوں اور مشہور شخصیات کے ذریعہ حوصلہ افزائی کی جاتی ہے ۔ ذیابیطس ، ہائی بلڈ پریشر ، دل کی بیماری ، گردوں کی بیماری (کومورڈ) والے افراد کو گھر سے باہر جانے کی اجازت نہیں ہے ۔