ممبئی : لاک ڈاؤن کے چوتھے مرحلے میں ہم نے ریڈ زون اور کنٹینمنٹ زون پر توجہ دی ہے ۔ ریاست کے باقی حصوں میں ہم نے بہت ساری صنعتیں ، کاروبار ، دکانیں اور دیگر چیزیں شروع کیں ۔ اخبارات ہماری روزمرہ کی ضرورت ہے ۔ عارضی طور پر ہم نے فی الحال کرونا کی وجہ سے اخباروں کی گھر گھر تقسیم بند کردی ہے ۔ وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ وہ جلد ہی اس صورتحال سے نکلنے کا راستہ تلاش کریں گے ۔
وہ آج ممبئی میں اخبار تقسیم کاروں سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے گفتگو کر رہے تھے ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ کورونا کی وجہ سے ہنگامی صورتحال ہے ، انہوں نے مزید کہا کہ اخباروں کی تقسیم پر پابندی کے باوجود جلد ہی اس کے حل پر غور کیا جائے گا ۔ تقسیم کاروں نے یہ بھی کہا کہ ممبئی میں لوگ کورونا انفیکشن کی وجہ سے اخبار خریدنے کے لئے تیار نہیں تھے ، لہذا وہ محفوظ فاصلوں پر اسٹالوں پر فروخت ہورہے ہیں ۔
اس موقع پر وزیر اعلی نے کہا کہ اگر ہم کچھ ضروری سامان ، کھانے کی اشیاء کی گھر پہنچانے کی اجازت دیتے ہیں تو بھی ان کی بھی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ اس بات کا یقین کریں کہ وہ انفیکشن میں نہ آئیں ، بصورت دیگر انفیکشن میں اضافہ کی وجہ سے صحت خطرے میں پڑسکتی ہے ۔ وزیر اعلیٰ کے ساتھ ویڈیو کانفرنس میں نیوز پیپر ایجنسیوں کے ذمہ داران میں باجی رائو دانگٹ ، پراگ دانگٹ ، سنجئے تلنگ ، ساگر گوڈ ہرے ، وجئے شکلا ، دیپک شندھے ، پرگیا پرتیک وغیرہ شامل تھے ۔

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت
ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...