سادگی کی تلقین ،یا غم و الم کی کیفیت پیدا کرنا روح اسلام کے منافی ہے، آل انڈیا حلال بورڈ کے جنرل سکریٹری دانش ریاض کی اپیل
ممبئی(معیشت نیوز) عید الفطر میںخوشی کا اظہار اور رب کائنات کا شکریہ ادا کرنا ہی اسلام کی تعلیمات ہیں کرونا وائرس کے بہانے سادگی کی تلقین ،یا غم و الم کی کیفیت پیدا کرنا روح اسلام کے منافی ہے‘‘۔ان خیالات کا اظہار آل انڈیا حلال بورڈ کے جنرل سکریٹری دانش ریاض نے اپنےایک پریس اعلامیہ میں کیا۔انہوں نے کہا کہ ’’کرونا وائرس کی آڑ میں جہاں اسلامی تعلیمات کی دھجیاں بکھیری گئیںہیں وہیں اسلامی روح کو نقصان پہنچانے کی بھی بھرپور کوشش کی گئی ہے ۔اب عید الفطر کے موقع پر جہاں نبی کریم ﷺ نے خوشی کا اظہار کرنے کی تلقین کی ہے وہاں غم و الم کی تصویر پیش کرتے ہوئے سادگی بھرے اعلانات کرنا انتہائی نامناسب ہے۔ ‘‘انہوں نے جامعۃ الفلاح اعظم گڑھ یوپی کے سابق ناظم جید عالم دین مولانا محمد طاہر مدنی حفظہ اللہ کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’جس طرح مولانا نے اپنی اپیل میں کہا ہے کہ ’’ اجتماعیت کا پیغام دینے کیلئے بہتر ہوگا کہ ہر علاقے کے لوگ ایک متعین وقت میں نماز ادا کریں‘‘ہمیں یہ چاہئے کہ حکومتی پابندیوں کا لحاظ کرتے ہوئے اپنے آپ کو مجتمع کریں اور خوشی کے دن کو غم کے دن میں تبدیل نہ کریں‘‘۔
واضح رہے کہ مولانا محمد طاہر مدنی نے اپنے عید کے دن نماز کیسے پڑھیں؟کے حوالے سے کہا ہے کہ ’’لاک ڈاؤن کی وجہ سے مختلف طرح کی پابندیاں ہیں. امسال معمول کے مطابق نماز عید الفطر نہیں ہوسکے گی. انتظامیہ کی ہدایات کو سامنے رکھتے ہوئے، جتنے لوگ عیدگاہ اور مساجد میں نماز پڑھ سکتے ہیں، وہ پڑھ لیں، باقی حضرات گھروں میں نماز ادا کریں.گھر میں نماز پڑھنے کی دو شکل ہوسکتی ہے. ایک یہ کہ نماز عید کی طرح دو رکعت زائد تکبیرات کے ساتھ پڑھیں، اس کے بعد ممکن ہو تو خطبہ بھی ہوجائے، کتاب میں یا ڈائری وغیرہ میں دیکھ کر بھی خطبہ پڑھا جاسکتا ہے.دوسری شکل یہ ہوسکتی ہے کہ دو رکعت نفل بطور شکرانہ ادا کرلی جائے، جس طرح عام نوافل پڑھی جاتی ہیں. جہاں ممکن ہو جماعت سے پڑھ لیں، ورنہ تنہا ادا کرلیں.دونوں شکلوں سے نماز ادا کرنے کی گنجائش ہے.البتہ اجتماعیت کا پیغام دینے کیلئے بہتر ہوگا کہ ہر علاقے کے لوگ ایک متعین وقت میں نماز ادا کریںاور یہ پیغام دیا جائے کہ ہم ایک ہیں.ایک ہو جائیں تو بن سکتے ہیں خورشید مبیںورنہ ان بکھرے ہوئے تاروں سے کیا بات بنے‘‘۔

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت
ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...