Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

لاک ڈاؤن میں عیدالفطر: مسلم قائدین کا قوم سے خریداری کی بجائے خیرات کرنے کی اپیل

by | May 24, 2020

Charity

ممبئی: شہر میں مسلم کمیونٹی کے رہنماؤں نے پیر کو عید الفطر کے تہوار کی خریداری میں اضافے کے بجائے ، کوویڈ 19 میں لاک ڈاؤن سے متاثرہ افراد کی مدد کرنے کی اپیل کی۔
مختلف تنظیموں اور اسلامی مکاتب فکر کے نمائندوں نے کمیونٹی سے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ شہر کے غریب کورونا وائرس وبائی بیماری اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے پیدا بحران کے سبب عید کی خوشیوں سے محروم نہ ہوں ، جو رمضان کے مقدس مہینے کے اختتام کی علامت ہیں۔ انہوں نے مسلمانوں سے گھر کے اندر عید منانے ، معاشرتی فاصلے کو برقرار رکھنے اور عوام میں ماسک پہن کر لاک ڈاؤن کے اصولوں پر عمل کرنے کو بھی کہا ہے۔
جماعت اسلامی مہاراشٹرکے امیر حلقہ رضوان الرحمن خان نے کہا ، “رمضان المبارک نے ہمیں خدا سے آگاہی کے ساتھ ساتھ دوسرے انسانوں کے ساتھ ہمدردی اور ان کی خوشیوں اور دکھوں میں شریک ہونے کی ضرورت کا درس دیا ہے۔ ہمیں جماعت عید کے موقع پر بھی ان سبق کو یاد رکھنے کی ضرورت ہے۔” سلمان احمد زونل صدر ، اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا (ایس آئی او) جنوبی مہاراشٹر نے کہا ، “یہ نہیں ہونا چاہئے جب کوئی خوشیاں منا رہا ہے ، اس کے پڑوسی اور لاکھوں تارکین وطن مزدور جنہوں نے یہ شہر تعمیر کیا وہ بھوکے سونے پر مجبور ہوں۔ ہمیں ان کی دیکھ بھال کرنی چاہئے ، کہ یہی عید کا جوہر ہے۔”
رمضان المبارک اور عید الفطرکی پہچان دنیا بھر کے مسلمانوں کے ذریعہ خیراتمیں خرچ کی جانے والی بڑی رقم سے ہوتا ہے۔ اسلام مسلمانوں سے تقاضہ کرتا ہے کہ وہ اپنی سالانہ بچت کا 2.5حصہ غریبوں اور مسکینوں کیلئے نکالیں جسے زکوٰ ۃکہتے ہیں ، جو ان میں سے بیشتر ماہ رمضان میں ادا کرتے ہیں۔ عید سے عین قبل ، انہیں غریبوں کو کھانے کے لئے اناج یا پیسہ ، جو فطرہ کے نام سے جانا جاتا ہے ، فراہم کرنا ہوتا ہے۔
جماعت اسلامی مہاراشٹر اور ایس آئی اوایک مثال قائم کررہے ہیں۔ وہ مہاراشٹر میں غریبوں کو نقد رقم ، گروسری اور عید کے لوازمات مہیا کرا رہے ہیں۔ لاک ڈاؤن کے دوران دونوں تنظیموں نے ریاست بھر میں لگ بھگ چھ کروڑ روپئے کی امداد تقسیم کی ہے۔ انہوں نے ممبئی میٹروپولیٹن ریجن کے مختلف علاقوں بشمول کرلا ، مالونی ، ممبرا اور بھیونڈی سمیت ، عید کا مشہور شیر خورمہ کے لئے خشک میوہ جات ، گھی ، چینی وغیرہ پر مشتمل ۳,۵۰۰ پیکٹ فراہم کیے ہیں۔ پیر کو ممبرا اور مالونی میں این آئی او اور جماعت اسلامی کی مقامی یونٹ شیر خورمہ ۳۰۰۰ لوگوں میں تقسیم کریں گے ۔
شیعہ عالم دین مولانا فیاض باقر نے کہا “جب کہ عام طور پر ہر عید پر غریب افراد کی مدد کی جاتی ہے ، اس سال صورتحال ان کے لئے بدتر ہے۔ چونکہ اس سال کوئی خریداری نہیں کریں گے، انہیں اپنے پیسوں کا ایک حصہ ضرورت مندوں پر خرچ کرنا چاہئے ، تاکہ اپنے گھروں میں محدود رہنے کے باوجود، بھی تہوار منا سکیں۔ بوہرہ برادری کے رہنما حکیم الدین نے کہا ، “یہ رمضان بہت سے لوگوں کے لئے آزمائش کا وقت ثابت ہوا ، جنہوں نے حتی الامکان ضروریات زندگی کے حصول کے لئے بھی جدوجہد کی۔ عید خوشی کا تہوار ہے اور کسی کو بھی اس خوشی سے محروم نہیں ہونا چاہئے۔”
مسلم رہنمائوں نے اس پر بھی زور دیا کہ لوگ تہوار کے دوران اپنی صحت کی دیکھ بھال کریں اور سمجھداری سے خرچ کریں۔ بریلوی عالم دین مولانا افروز علیم نے کہا ، “غیر ضروری خریداری سے باز رہیں اور بچت کریں ، کیوں کہ صورتحال مزید بگڑ سکتی ہے اور مستقبل میں آپ کو اس رقم کی ضرورت پڑسکتی ہے۔” علماء کونسل کے صدر ، مولانا محمود دریاآبادی نے مزید کہا ، “ہمارے ملک سمیت پوری دنیا کورونا وائرس سے متاثر ہے ، جس میں ہر روز سیکڑوں نئے کیس سامنے آتے ہیں۔ ہم آپ سے گذارش کرتے ہیں کہ لاک ڈاؤن کی پیروی کریں ، گھر کے اندر ہی رہیں اور کسی بھی طرح باہر نکل کر خریداری کی کوششیں نہیں کریں ۔”

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...