لدا خ سرحدی تنازعہ کیا وزیراعظم جھوٹ بول رہے ہیں؟

Modi and Covid19

سمیع اللّٰہ خان
آل پارٹی میٹنگ میں مودی جی کا تشویشناک بیانیہ:
آج ہندو-چین لداخ بارڈر پر جاری تنازعے کے متعلق منعقدہ آل پارٹی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نریندرمودی نے کہا کہ :
” نہ وہاں کوئی ہماری سرحد میں گھس آیا ہے، نہ ہی کوئی گھسا ہوا ہے، نہ ہی ہماری کوئی پوسٹ کسی دوسرے کے قبضے میں ہے ” وزیراعظم نریندرمودی کے اس بیانیے نے واقف کاروں اور عالمی حالات پر نظر رکھنے والے تجزیہ کاروں کو زبردست حیرت سے دوچار کردیاہے، کیونکہ اگر وزیراعظم صاحب خود یہ تسلیم کرلیتے ہیں کہ ہماری سرحد میں نہ کوئی داخل ہوا ہے، نہ کہیں کسی نے گھس کر قبضہ کیا ہے تو پھر نزاع کی تو کوئی بنیاد ہی نہیں ہے، اور جب ایسا کچھ ہوا ہی نہیں ہے تو پھر بھلا یہ آل پارٹی میٹنگ کس لیے تھی؟ اگر سرحد پر کوئی دراندازی نہیں ہوئی ہے تو فوج کے مابین مذاکرات کیوں ہیں؟ ڈپلومیٹک گفتگو کیوں ہے؟ فوج کی ترتیب و تنظیم اور اضافی چوکسی کیوں ہے؟ اور کیوں مارے گئے ہمارے ۲۰ فوجی؟ کہاں مارے گئے ہمارے فوجی؟اسٹریٹجک افیئرز کے ماہر تجزیہ کار اجے شُکلا نے سوال اٹھایا ہیکہ، کیا ہمارے یہ ۲۰ فوجی خود ہی چین کی حدود میں داخل ہوگئے تھے؟ اگر وزیراعظم نریندرمودی کے اس بیان کو درست مان لیا جائے تو کیا وہ یہ کہنا چاہتےہیں کہ اسوقت جہاں چینی دستے براجمان ہیں وہ مکمل اراضی چینی ہے؟ اور کیا ہمارے یہ ۲۰ فوجی ہندوستانی اراضی میں ہی مارے گئے؟ دوسری طرف جمعرات کو جاری کیاگیا وزارت خارجہ کا بیان پڑھئے
MEA statement on Thursday
“the Chinese side departed from the consensus to respect the LAC in the Galwan valley. On the late evening and night of 15th June 2020, a violent face off happened when the Chinese side unilaterally attempted to change the status quo there.”اس میں جو یہ درج ہے کہ unilaterally attempted پھر اس کا کیا مطلب رہ جائےگا؟ وزیراعظم کا یہ بیانیه سیدھے طورپر بزدلانہ قرار دیا جاسکتاہے اور یہ سوال اٹھ رہےہیں کہ وہ آخر کیوں اتنے سنگین مسئلے پر ملک سے جھوٹ بول رہےہیں اور ان کی سرکار ملک کے سرحدی معاملےمیں کیا کررہی ہے اور کیا چیز چھپا رہی ہے؟ کرناٹک کے کانگریس سیاستدان اور انٹلکچوئل لیڈر سری واتسے لکھتے ہیں: ” ہندوستان کی تاریخ میں کوئی ایک بھی وزیراعظم ایسا نہیں ہوا جس نے ہندوستانی فوج کےمتعلق جھوٹ بولا ہو سوائے نریندرمودی انہوں نے غداری کی ہے اور انہیں استعفیٰ دینا چاہیے ” ہندوستانی تاریخی تصاویر کے اکاؤنٹ سے مودی کے اس بیان پر یہ ٹوئیٹ کیاگیاہے کہ: PM @narendramodi by Giving Clean Chit To China You Have Proved Yourself to Be True Friend of China .You May Win 2024 and 2029 Elections But Today You Have Lost Respect of Many Indians I Am Sorry That I Expected That You Will Act Tough Against China I Was Wrong مشہور مراٹھی صحافی نکھل واگلے لکھتے ہیں: When PM says there was no intrusion, he insults 20 martyrs and many more injured jawans who were tortured by Chinese army. He doesn’t utter a single word about barbaric action of China. What does that tell us about his 56’’ chest? ماہر قانون آر ٹی آئی ایکٹوسٹ ساکت گوکھلے لکھتے ہیں: مودی نے کہا ہیکہ چین ہماری سرحدوں میں ہرگزنہیں گھسا، یہ ہمارے ان ۲۰ فوجیوں کی بےعزتی ہے جنہوں نے ہماری زمینوں پر چینی افواج کی دراندازی روکتے ہوئے اپنی جان دے دی ، وطن کی سالمیت پر بےشرمی سے سمجھوتے کے جرم میں نریندرمودی پر غداری کا مقدمہ درج ہونا چاہیے ” وزیراعظم کا یہ بیانیہ واقعی چینی دراندازی پر ازخود کلین چٹ دینے جیسا ہے، یہ کلین چٹ واقعی اس خطۂ ارضی کو کمزور کرےگی اور یہ سچ میں سرزمین ہند کے ساتھ ایک بڑی ناانصافی اور زیادتی ہے، اس ملک کے ساتھ نریندرمودی اور ان کے نظریاتی رہنماؤں کی کیا منصوبہ بندی ہے وہ تو وقت بتادے گا لیکن یہ پالیسیاں اس سرزمین کے لیے اچھا مستقبل نہیں لائیں گی مودی جی کا بیان انتہائی ہتک آمیز ہے انہوں نے آج ملک کی نمائندگی کا ادنی ترین حق بھی کھودیا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *