Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

لیلیٰ خالد .ہاتھ میں انگوٹھی کے نگینے کی جگہ گولی

by | Jun 22, 2020

لیلی خالد

لیلی خالد

.دنیا کی پہلی خاتون ہائی جیکر جس نے جہاز اغوا کرنے کے لئے 6 بار پلاسٹک سرجری کروائی.دنیا کے مشکل ترین کاموں میں سے ایک کام ہائی جیکنگ ہے جس میں کسی بھی ملک کا طیارہ اغوا کرنا اور اس کے ذریعےاپنے مطالبات منوانا ہےہائی جیکنگ جیسے جرم میں اول تو کسی خاتون کا ملوث ہونا ہی حیرت کی بات ہے لیکن کسی نوجوان لڑکی کا جہاز ہائی جیک کرنا، پھر پلاسٹک سرجری سے اپنی شکل تبدیل کرانا، اور ایک بار پھر ہائی جیکنگ کرنا، یہ تو یقیناً ایسی حیران کن کہانی ہے جو فلمی لگتی ہے۔ لیکن دنیا میں یہ واحد مثال فلسطینی خاتون لیلیٰ خالد ہے. جس نے ایک نہیں دو بار جہاز ہائی جیک کیا.لیلی خالد نے بچپن میں ہی فلسطین کی آزادی تحریک میں شمولیت اخیتار کی ۔اور دیکھتے ہی دیکھتے ایک متحرک کارکن بن کر سامنے آئی۔ لیلیٰ خالد اور ان کے ساتھیوں نے 1968ء اور1971ء کے درمیانی عرصے میں 4 جہازاغوا کئے۔ فلسطین لبریشن فرنٹ میں شمولیت اختیار کرنے کے بعد لیلیٰ خالد نے پہلاجہاز 29اگست 1969ء کو اغوا کیا یہ بوئنگ 707جہاز تھا۔
یہ جہاز اٹلی سے اسرائیل کے دالحکومت تل ابیب جا رہا تھا۔ اطلاع یہ تھی کہ اسرائیل کے وزیر اعظم اضحاک رابن بھی اس فلائیٹ کے مسافروں میں شامل ہیں جہاز ایشیاء کی فضائی حدود میں داخل ہوتے ہی ایک نقاب پوش خاتون نے جہاز کا کنڑول اپنے ہاتھ میں لے لیا۔ اس نے پائیلٹ کو حکم دیاکہ فلسطینی شہر حیفہ کے اوپر سے پرواز کرتے ہوئے جہاز کا رخ دمشق کی طرف موڑ دودمشق جانے سے پہلے میں اپنی جائے پیدائش، وطن مالوف حیفہ کو دیکھنا چاہتی ہوں ۔ خاتون اور اُس کے ساتھی بموں سے مسلح تھے۔ پائیلٹ نے حکم کی تعمیل کی ۔ جہاز دمشق میں اتار لیا گیا۔ مسافروں کو یرغمال بناکرفلسطین کی آزادی کا مطالبہ کی گیا۔ پوری دنیا کی توجہ فلسطینیوں پر صیہونی مظالم کیطرف مبذول ہوئی ۔ مذاکرات کے بعد اسرائیلی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کی رہائی اور ہائی جیکروں کی بحفاظت واپسی کی شرائط پر تمام یرغمالیوں کو رہا کر دیا گیادنیا بھر کے ٹیلی وژن چینلوں اور اخباراتنے لیلیٰ خالد کے انٹر ویو نشر اور شائع کئے۔ وہ عالم اسلام کی آنکھ کا تارا بن گئی۔ اُن کی تصویروں کو اتنی شہرت ملی جو اس سے پہلے کسی مسلمان خاتون کو نہیں ملی تھی۔مقبولیت کا یہ حال تھا کہ یورپ میں رہنے والی لڑکیوں نے اس کے اسٹائل کو بالوں سے لےکر سکارف اور لیلی جو انگوٹھی پہنتی تھی اپنایا، اس کے ہاتھ میں ایک انگوٹھی ہوا کرتی تھی جس میں کوئی پتھرنہیں گولی جڑی ہوئی تھی ۔ پہلی ہائی جیکنگ کے بعد اس نےاُوپر تلے چھ بار پلاسٹک سرجری کروائی اور اپنی صورت مکمل طور پر تبدیل کر لی۔ اگلےہی سال 6 ستمبر 1970ء کو اس نے اپنے ایک ساتھی کے ساتھ مل کر ایمسٹرڈیم سے نیویارک جانے والی پرواز کو ہائی جیک کرنے کی کوشش کی لیکن یہ کوشش کامیاب نہ ہوسکی۔ اس طیارےکو برطانیہ کے ایک ائرپرپورٹ پر اتار لیا گیا۔ لیلیٰ کے ساتھی کو گولی مار کر ہلاک کردیا گیا جبکہ اسے گرفتار کرلیا گیا۔. ایک مہینہ بھی نہیں گذرا تھا کہ فلسطینی جانبازوں نے ایک اور طیارہ اغوا کیا۔ مسافروں کو یرغمال بنایا۔ مذاکرات کی میز پر لیلیٰ خالد کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ یوں لیلیٰ خالد کو قید سے رہائی ملی۔ . اپنی خود نوشت سوانح عمری ’’ My people shall live‘‘ میں انہوں نے اپنی کہانی لکھی ہے ۔ یہ دل کو دہلادینے والی کہانی ہے ۔ یہ کتاب 1973ء میں شائع ہوئی جب کہ لیلیٰ خالد کی زندگی پر فلم 2005ء میں بنی۔ فلم کا نام “Leila Khaled Hijacker” ہے اور ا سے ایمسٹرڈم کے فلمی میلے میں بڑی پذیرائی ملی۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

جی ہاں ! انجینئرعمر فراہی فکر مند شاعر و صحافی ہیں

جی ہاں ! انجینئرعمر فراہی فکر مند شاعر و صحافی ہیں

دانش ریاض ،معیشت،ممبئی روزنامہ اردو ٹائمز نے جن لوگوں سے، ممبئی آنے سے قبل، واقفیت کرائی ان میں ایک نام عمر فراہی کا بھی ہے۔ جمعہ کے خاص شمارے میں عمر فراہی موجود ہوتے اور لوگ باگ بڑی دلچسپی سے ان کا مضمون پڑھتے۔ فراہی کا لاحقہ مجھ جیسے مبتدی کو اس لئے متاثر کرتا کہ...

سن لو! ندیم دوست سے آتی ہے بوئے دو ست

سن لو! ندیم دوست سے آتی ہے بوئے دو ست

دانش ریاض،معیشت،ممبئی غالبؔ کے ندیم تو بہت تھےجن سے وہ بھانت بھانت کی فرمائشیں کیا کرتے تھے اوراپنی ندامت چھپائے بغیر باغ باغ جاکرآموں کے درختوں پر اپنا نام ڈھونڈاکرتےتھے ، حد تو یہ تھی کہ ٹوکری بھر گھر بھی منگوالیاکرتےتھے لیکن عبد اللہ کے ’’ندیم ‘‘ مخصوص ہیں چونکہ ان...