Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

کرونا کے باوجود جگناتھ یاترا کی اجاز ت

by | Jun 23, 2020

yatra

سمیع اللہ

برہمن ہندؤوں کی آستھا اور سپریم کورٹ: کل سپریم کورٹ نے ایک اہم فیصلہ سناتے ہوئے اڑیسہ میں ہندوؤں کی جگناتھ یاترا کو طبی ہدایات کا خیال رکھتے ہوئے ہری جھنڈی دکھا دی ہےکرونا وائرس کے لاکڈاون میں گرچہ بازاروں اور دفتروں کے لیے طبی ہدایات کے ساتھ رعایت دی گئی ہے، لیکن ہجومی مقامات جیسے تعلیمی ادارے اور مذہبی جلوس و اجتماع اسی  طرح احتجاجی سرگرمیوں کی بالکل اجازت نہیں ہے، لیکن اس کے باوجود جگناتھ یاترا جیسے سخت بھیڑ بھاڑ والے مذہبی اجتماع کے لیے اجازت دے دی گئی ہے، وہ بھی سپریم کورٹ سے، اس سے قبل وشو ہندو پریشد سمیت اکثر سخت گیر ہندو تنظیموں کے برہمن پجاریوں اور پنڈتوں نے مطالبہ کیا تھا کہ اس رتھ یاترا کو کسی صورت روکا نہیں جاسکتا اسے منعقد ہونے دیا جائے، یہ ہندوؤں کی قدیم روایت اور ہندو عوام کی آستھا ہے، اس رتھ یاترا کو یقینی بنانے کے لیے، امیت شاہ، سمبت پاترا اور دیگر سیاسی لیڈروں نے کام کیا، سپریم کورٹ سے اجازت پانے کےبعد بی جے پی صدر جے پرکاش نڈا نے اپنی پارٹی کی طرف سے ہندؤوں کو یہ خوشخبری دی واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل جب عیدالفطر عیدگاہ میں ادا کرنے کے لیے اجازت مانگی گئی تھی تو ہندوستان کی ہی عدالتوں نے اسے نہایت بے اعتنائی سے مسترد کردیا تھا ہندو آستھا کا لحاظ کرنے کے لیے جگناتھ یاترا کی اجازت وہ بھی جان لیوا وبا کے دور میں، یہ بابری مسجد کو مندر میں تبدیل کرنے کے فیصلے کے بعد دوسری بڑی نظیر ہیکہ ہندو برہمنی آستھا ہمارے ملک میں تمام احتیاط، آئین، انسانیت کے تقاضوں اور آئینی اداروں سے بڑھ کر ہے، یہاں سمجھنے کی بات یہ بھی ہیکہ ہندؤوں کی مذہبی لیڈرشپ نے تحفظات پالے بغیر رتھ یاترا منعقد کرنے کا سختی سے مطالبہ کیا جسے پھر سپریم کورٹ سے ہری جھنڈی دکھائی گئی، لیکن عیدالفطر کی آزادی کے لیے مسلمانوں کی مذہبی لیڈرشپ نے سانس لینے کی بھی جسارت نہیں کی، صرف اس ڈر سے کہ کہیں میڈیا والے ٹرائل نہ شروع کردیں اور کرونا پھیلانے کا الزام نہ لگ جائے، پوری دنیا میں کرونا وائرس کے دور میں اب ہر جگہ سب کچھ ہورہاہے، چاہے امریکہ میں احتجاجات ہوں کہ ہندوستان میں رتھ یاترا، کرونا لاکڈاون کی ساری مذہبی پابندیاں محض ایک طبقے نے خود پر اور اپنی قوم پر مسلط کر رکھی ہے، چلیے یہ بھی تو ضروری ہے نا کہ کسی نہ کسی کو تو پابندی کرنا ہوگی،  اور کچھ لوگ تو WHO اور حکومتی گائیڈ لائن کے فرمانبردار ہونے بھی چاہیے، خیر بنے رہیے اور دیکھتے رہیے، کہ اب جگناتھ یاترا کی لامحدود بھیڑ جو مختلف جگہوں سے اکٹھا ہوگی کرونا ان کی آستھا کا خیال رکھتاہےکہ نہیں

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...