Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

جو قومیں اپنے اساتذہ کی عزت وتکریم کرتی ہیں، وہ ترقی کرتی ہیں

by | Jun 24, 2020

والدین

والدین کے بعد اساتذہ ہی تربیت کا وسیلہ ہوتے ہیں۔ یہ کہنا بجا ہوگا کہ یہ وہ ہستیاں ہیں جو دھات کو کندن، پتھر کو ہیرا، بنجر زمین کوزرخیز اور صحرا کوگلستاں بناتی ہیں۔ یہ معمار بھی ہیں لوہار بھی ہیں اور دہقان بھی ہیں جوہری بھی۔ استاد ساری دنیا میں قابل عزت ہستی ہوتی ہے جو قومیں اساتذہ کی عزت نہیں کرتیں وہ کبھی بلند مقام پر نہیں پہنچتیں۔ پرانی باتیں ہیں جب استاد کی شفقت ضرب المثل تھی۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ استاد بھی اپنی ڈیوٹی سر انجام دینے لگے علم بڑھنے لگا تربیت گھٹنے لگی معاشرہ تربیت سے آزاد ہوتا گیا۔
لیکن ایک ترک پائلٹ نے اپنے استاد کو منفرد انداز میں خراج تحسین پیش کرکے اساتذہ کی عزت وتکریم کی ایک نئی مثال قائم کی۔ ٹرکش ائیر لائنز کے ایک کیپٹن پائلٹ نے جب یہ محسوس کیا کہ مسافروں میں اس کے استاد محترم کیپٹن صلاح الدین اونان موجود ہیں تو انتہائی تکریم کے ساتھ اپنے استاد محترم کے خراج میں چند الفاظ پیش کرتے ہوئے فلائٹ میں اعلان کیا۔
“عزیز مسافرو! آپ کا کیپٹن آپ سے مخاطب ہے۔ آج کا دن بہت خاص ہے۔ پچھلے چھ سالوں سے میں ٹرکش ائیر لائنز کا حصہ ہوں اور یہ سب کچھ میرے استاد محترم کی بدولت ہے جو اس فلائٹ میں موجود ہیں۔ استاد شاگرد کا رشتہ میرے لیے ایک خوبصورت رشتہ ہے۔ میرے استاد میرے لیے والد کا درجہ رکھتے ہیں۔ میرے استاد بیس سال تک کیپٹن پائلٹ رہے ہیں اور انہوں نے دس سالوں تک ہزاروں پائلٹس کی راہنمائی کی۔ انہیں اپنے بچوں کی طرح سنبھالا۔ میں ان تمام شاگردوں کی جانب سے ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور ہمیشہ احسان مند ہوں۔ میں خوش نصیب ہوں کہ آپ میرے استاد ہیں، میرے والد کی طرح ہیں۔ ٹرکش ایئر لائنز کی جانب سے ہم تمام آپ کی خدمات کے لیے انتہائی شکر گزار ہیں۔“
ترک پائلٹ کے اس اقدام سے متاثر ہوکر ٹرکش ایئر لائنز نے بعد ازاں اس واقعے کی دوبار منظر کشی کرتے ہوئے اس قصے کو اپنے اشتہار کا حصہ بنایا۔ ٹرکش ایئر لائنز کا ماننا تھا اس طرح کے واقعے کو عام کرنے سے طلباء کے اندر اپنے اساتذہ کے تئیں عزت اور احترام کے جذبات میں اضافہ ہوتا ہے۔ اور اسی طرح اساتذہ کی تکریم کو خراج تحسین پیش کیا جاسکتا ہے۔ ظاہر ہے جس قوم میں اساتذہ کی اتنی عزت افزائی کی جائے اس قوم کو ترقی سے کون روک سکتا ہے۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

جی ہاں ! انجینئرعمر فراہی فکر مند شاعر و صحافی ہیں

جی ہاں ! انجینئرعمر فراہی فکر مند شاعر و صحافی ہیں

دانش ریاض ،معیشت،ممبئی روزنامہ اردو ٹائمز نے جن لوگوں سے، ممبئی آنے سے قبل، واقفیت کرائی ان میں ایک نام عمر فراہی کا بھی ہے۔ جمعہ کے خاص شمارے میں عمر فراہی موجود ہوتے اور لوگ باگ بڑی دلچسپی سے ان کا مضمون پڑھتے۔ فراہی کا لاحقہ مجھ جیسے مبتدی کو اس لئے متاثر کرتا کہ...

سن لو! ندیم دوست سے آتی ہے بوئے دو ست

سن لو! ندیم دوست سے آتی ہے بوئے دو ست

دانش ریاض،معیشت،ممبئی غالبؔ کے ندیم تو بہت تھےجن سے وہ بھانت بھانت کی فرمائشیں کیا کرتے تھے اوراپنی ندامت چھپائے بغیر باغ باغ جاکرآموں کے درختوں پر اپنا نام ڈھونڈاکرتےتھے ، حد تو یہ تھی کہ ٹوکری بھر گھر بھی منگوالیاکرتےتھے لیکن عبد اللہ کے ’’ندیم ‘‘ مخصوص ہیں چونکہ ان...