یوگ گرو بابا رام دیو کی مشکلیں بڑھتی جارہی ہیں ۔کورونا وائرس کی دوا بنانے کے یوگ گرو بابا رام دیو کے دعوے کو عوام کے ساتھ دھوکہ بازی قرار دیتے ہوئے دہلی کے روہنی تھانہ میں ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔بابا کے خلاف یہ ایف آئی آر سماجی کارکن اور جن سنگھرش واہنی کے کنوینر بھوپندر سنگھ راوت کے ذریعہ درج کی گئی ہے۔ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ اس دوا کو لانچ کرنے سے پہلے اس کا کلینکل ٹیسٹ نہیں کیا گیا ہے جو عوام کے ساتھ جعل سازی ،دھوکہ اور سازش ہے۔راوت نے کیس درج کروانے کے بعد بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ کووڈ ۱۹؍ کے قہر سے جب پوری دنیا پریشان ہے، ا یسے میں بابا اس سے بچاؤ کے نام پر لوگوں کو دھوکہ دے کر صرف منافع کمانے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہیں ایسی کوششوں سے روکنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ عوام کو اس طرح سے بے وقوف نہ بناسکیں۔ واضح رہے کہ بابا رام دیو کی پتانجلی کمپنی نے نہ صرف دوا بنانے کا دعویٰ کیا ہے بلکہ دوا کی’کورونا کٹ‘ نام سے آن لائن مارکٹنگ بھی شروع کردی تھی جس پر اب حکومت کی سخت وارننگ کے بعد روک لگ گئی ہے۔
واضح رہے کہ آیوش کی وزارت نے پتانجلی آیوروید لمیٹیڈ سے کہا ہے کہ وہ جس اسپتال میں اس دوا سے متعلق تحقیق انجام دی گئی، پروٹوکول، سیمپل سائز، ادارہ جارتی اخلاقی کمیٹی سے منظوری، سی ٹی آر آئی رجسٹریشن اور تحقیق کے نتائج کا اعدادوشمار کی تفصیلات مہیا کرائے۔ وزارت نے کمپنی کو ہدایت دی کہ جب تک اس کے دعوے کی جانچ نہیں کرلی جاتی تب تک کمپنی اس دوا کی تشہیر پر روک لگا دے۔
دوسری طرف حکومت مہاراشٹر نےبھی پتانجلی کی دو ا پر جمعرات کو روک لگادی ہے۔ریاست کے وزیر داخلہ انل دیشمکھ نے بتایا کہ نیشنل میڈیکل سائنس انسٹی ٹیوٹ اس دعویٰ کا کلینکل ٹیسٹ کرےگی ۔ساتھ دوا کے اشتہار بھی بند کرنے کے احکامات دئیے گئے ہیں۔ ادھر راجستھان حکومت نے بھی اس دوا کی فروخت پر پابندی عائد کردی ہے اور جانچ کے احکام بھی جاری کئے ہیں۔

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت
ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...