Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

مدرسہ اسلامیہ عربیہ بیت العلوم میں کئی اساتذہ کو ملازمت سےفارغ کردیا گیا ہے

by | Jun 29, 2020

madrasa

سرائے میر (حوصلہ نیوز) : سرائے میر میں واقع مدرسہ اسلامیہ عربیہ بیت العلوم میں کئی اساتذہ کو ملازمت سےفارغ کردیا گیا ہے۔ اس کی وجہ لاک ڈاؤن سےہونے والی مالی مشکلات بتائی جارہی ہے۔ کچھ اساتذہ سےآدھی اور کچھ سے75فیصد تنخواہ پر خدمات لی جارہی ہیں۔ سبکدوش کئے گئےاساتذہ کاالزام ہے کہ ان کو بنا کسی پیشگی نوٹس کے عید کے بعد یہ کہہ دیا گیا کہ فی الحال مدرسہ کو ان کی ضرورت نہیں ہے اور لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد اگرضرورت محسوس کی گئی تو ان کو بلایا جائے گا۔ اطلاع کے مطابق مدرسہ میں اساتذہ کی مجموعی تعدادکو تین حصوں اے بی اور سی میں تقسیم کیا گیا ہے۔ اے گریڈ میں وہ اساتذہ ہیں جن کی خدمات مدرسہ 75فیصد تنخواہ پر لے گا جب کہ بی گریڈ کے اساتذہ کو نصف تنخواہ دی جائے گی اور سی گریڈ والوں کو یہ کہا گیا ہے کہ ان کی فی الحال ضرورت نہیں ہے اور آئندہ ضرورت پڑنے پر مطلع کیا جائے گا۔ یہ بھی اطلاع ملی ہے کہ بی گریڈ میں شامل اساتذہ کو کم ازکم اپنی تنخواہ کے بقدر چندہ بھی کرنا ہوگا۔ سی گریڈ میں شامل کئے گئے اساتذہ نے حوصلہ نیوز سے نام نہ شائع کئے جانے کی شرط پر بتایا کہ کئی اساتذہ مدرسہ پر دس سے پندرہ سال سے اپنی خدمات انجام دے رہے تھے اور مدرسہ نے لاک ڈاؤن کے بہانے ان کو بے دخل کردیا ہے۔ ان کا الزام ہے کہ یہ کاروائی لاک ڈاؤن اور مالی مشکلات کی وجہ سے نہیں بلکہ مدرسہ کے ناظم کی پرانے اساتذہ کو نکالنے کی پالیسی کا نتیجہ ہے۔حوصلہ نیوز نے ناظم اعلی مولانا احمد اللہ سے اس سلسلے میں رابطہ کیا تو انہوں نے فون پر اس ضمن میں کوئی تبصرہ کرنے سے منع کردیا۔عربی درجات میں 20 سال تک اپنی خدمات انجام دینے والے ایک استاذ نے حوصلہ نیوز کو بتایا کہ انہوں نے عمر کا ایک بڑا حصہ مدرسہ پر گذاردیا لیکن عمر کے اس مرحلے میں ان کو وہاں سے بنا کسی عذر کے فارغ کردیا گیا اور اب ان کے سامنے معاشی مسائل درپیش ہیں۔ دیگر اساتذہ کے بارے میں بھی ایسی ہی خبریں موصول ہوئی ہیں۔ واضح رہے کہ 1349 ہجری میں قائم مدرسہ بیت العلوم اعظم گڑھ کے قصبہ سرائے میر میں ایک اہم دینی ادارہ ہے۔ یہاں ابتدائی اورحفظ سے لے کر عالمیت، فضیلت اور افتاء تک کی تعلیم ہوتی ہے۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...