Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

وزیر اعلیٰ کے ذریعہ تنہا لاک ڈائون میں اضافہ کے فیصلہ سےکانگریس اور این سی پی میں ناراضگی

by | Jul 3, 2020

Congress NCP Leaders

ممبئی: مہاراشٹر حکومت کے ذریعے ریاست میں کرونا وائرس کے بڑھتے انفیکشن کی وجہ سے لاک ڈاؤن میں اضافہ کئے جانے پر ایک بار پھر مہا وکاس اگھاڑی کے درمیان عدم اطمینان دیکھا جا رہا ہے۔ اس تعلق سے ابھی تک مہاوکاس گھاڑی کے کسی بھی لیڈرنے باضابطہ طور پرکوئی بات نہیں کی ہے۔ ذرائع کے مطابق کانگریس لیڈران کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے پر برہمی کا اظہار کرنے کے بعد اب این سی پی کے کچھ لیڈران بھی ان میں شامل ہوگئے ہیں ۔
اطلاعات کے مطابق این سی پی کے کچھ لیڈران نے این سی پی سر براہ شرد پوار سے شکایت کی ہے کہ وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کسی کو اعتماد میں لئے بناء اپنے فیصلے کر رہے ہیں۔ ایک خبر کے مطابق امکان ہے کہ شرد پوار اس سلسلے میں ادھو ٹھاکرے سے ملیں گے۔ ان حالات کو دیکھتے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ مہاراشٹر میں مہاوکاس اگھاڑی میں سیاسی اختلافات پیدا ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ وہیں یہ بحث بھی جاری ہے کہ کیا اس اگھاڑی میں پھوٹ پڑنے والی ہے ؟
مہاراشٹر میں کرونا وائرس کا انفیکشن بڑھ رہا ہے۔ انلاک کے پہلے مرحلے میں ممبئی اور پونے سمیت بڑے شہروں میں مریضوں کی تعداد دگنی ہوگئی۔ اس کے حل کے طور پر اب کچھ مضافاتی علاقوں میں لاک ڈاؤن کی پابندیاں سخت کردی گئی ہیں۔ تاہم ، کانگریس قائدین نے شکایت کی کہ لاک ڈاؤن میں اضافہ یا کچھ مراعات دینے کا فیصلہ کرنے سے قبل وزیر اعلی نے انہیں اعتماد میں نہیں لیا تھا ۔ لاک ڈائون میں اضافے کا علم این سی پی اور کانگریس قائدین کو بھی اس وقت ہوا جب 29 جون کو لاک ڈاؤن میں اضافے کا حکومتی حکم آیا۔
اس کی وجہ سے اگھاڑی میں شامل دونوں پارٹیوں کے کچھ لیڈران ناراض دکھائی دے رہے ہیں۔ کانگریس اور این سی پی کو اہم فیصلوں میں شامل نہ ہونے کا احساس ہے اور یہ سمجھا جاتا ہے کہ انہوں نے شرد پوار کو اپنے جذبات سے آگاہ کردیا ہے۔ شرد پوار مہاراشٹر میں مہاوکاس اگھاڑی کے سربراہ سمجھے جاتے ہیں ۔ شرد پوار اور این سی پی ریاست کی معاشی ترقی کے لئے کاروبار شروع کرنے کے حق میں ہیں مگر ادھو ٹھاکرے حکومت نے ان کو اعتماد میں لئے بغیر لاک ڈائون میں اضافہ کا فیصلہ کیا۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...