جالنہ: محمد اسلم غازی نے خبر دی ہے کہ اردو کے کہنہ مشق شاعر شمس جالنوی کا انتقال ہوگیا ہے۔ انہوں نے تعزیت کرتے ہوئے لکھا کورونا لاک ڈاؤن کے بہت سے ناگوار پہلوؤں میں سے ایک پہلو ہر دوسرے تیسرے دن کسی نا کسی عظیم شخصیت یا عزیز کی سناؤنی آنا ہے۔ آج صبح صبح ملک کے عظیم شاعر حضرت شمس جالنوی کے سانحہ انتقال کی خبر نے سوگوار کردیا۔ انا للہ و انا الیہ راجعون
اللہ مرحوم کی مغفرت فرمائے، پسماندگان کو صبر اور جہان اردو و ادارہ ادب اسلامی ہند کو ان کا نعم البدل بخشے۔ آمین
ان کے انتقال سے ادارہ ادب اسلامی ہند کا بڑا نقصان ہوا ہے۔ ادارہ ادب اسلامی ہند مہاراشٹر کے تمام سالانہ مشاعروں میں ان کی شرکت ہوتی تھی۔ مرحوم ان مشاعروں کی شان اور کامیابی کی ضمانت سمجھے جاتے تھے۔
ادارہ ادب اسلامی ہند مہاراشٹر کی سالانہ کانفرنس ۱۱۰۲منعقدہ بمقام انجمن اسلام ممبئی میں ادارہ نے حضرت شمس جالنوی کی شعری خدمات کے اعتراف میں انہیں اس سال کا حفیظ میرٹھی اعزاز دیا تھا۔
وہ بہت بڑے شاعر تھے۔ ان کے کلام میں عزم و حوصلے کی بلندی اور درد و غم کی دھیمی دھیمی آنچ کا پر اثر امتزاج ان کے شیریں لحن کے ساتھ مل کر سامع پر ایک سحر طاری کر دیتا تھا۔
نام نہاد بڑے شاعروں میں عام طور سے جو ناز نخرے ہوتے ہیں وہ شمس جالنوی کو چھو کر بھی نہیں گزرے تھے۔ مرحوم بہت سادہ مزاج، انتہائی مخلص، خوددار و غیرت مند اور بے حد جفا کش و محنتی انسان تھے۔ ادارہ ادب اسلامی کی سالانہ کانفرنسوں کے کل ہند مشاعروں میں شرکت کے بعد راتوں رات بس پکڑ کر اپنے مستقر جالنہ پہنچتے اور صبح سویرے اخبار تقسیم کیا کرتے۔ ان کی عمر ۰۹سال سے متجاوز تھی لیکن اس عمر میں بھی روزانہ صبح سویرے سائیکل پر گھر گھر اخبار پہنچاتے تھے۔اللہ انہیں کروٹ کروٹ جنت نصیب کرے۔ آمین

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت
ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...