مجتبیٰ فاروق
ڈاکٹر حسین حامد حسن عالم اسلام کے ایک عظیم مفکر اور فقہ اسلامی کے ماہر تھے .انھوں نے قاہرہ یونیورسٹی سے قانون اور اکنامکس میں گریجویشن کی ڈگری حاصل کی. اس کے بعد نیو یارک یونیورسٹی امریکہ سے فقہ مقارنہ میں ایم .اے کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد الازہر یونیورسٹی سے اسلامی شریعہ میں پی.ایچ .ڈی کی ڈگری حاصل کی . تکمیل تعلیم کے بعد درس و تدریس کا مشغلہ اختیار کیااور سینکڑوں کی تعداد میں فقہ اسلامی اور اسلامی بنکنگ کے میدان میں افراد تیار کئے .
ڈاکٹر حسین عالم اسلام کے ایک مایہ ناز مفکر تھے،جنھوں نے اسلامائزیشن آف اکنامکس ، اسلامک لاء اور بنکنگ پر قابل تحسین کارنامے انجام دیئے .انھوں نے اسلامی فکر میں بہترین اضافے بھی کیئے اور رائج بنکنگ اور اکنامکس میں تجدیدی کام بھی کیا ہے .وہ واقعی ایک بہترین اکاڈیمشن(Academician) تھے .ان کا اصلی میدان اسلامی بنکنگ ، اسلامک لاء اور اسلامک اکنامکس تھا .
ڈاکٹر صاحب نے عالم اسلام کے بہت سے ممالک میں اسلامی بنکنگ اور لاء کے شعبوں میں سرپرستی اور مشیر کی حیثیت سے کام کیا، جن میں عمان ،سعودی عربیہ ،عرب امارات ،اردن ،کازاکستان ،دبئی اور پاکستان بطور خاص قابل ذکر ہیں. انھوں نے ان ممالک میں مالیاتی اور معاشی معاملات کو اسلامی قوانین کے تحت ترتیب دینے میں رہنمائی کی ہے اور ان بنکوں سے قابل ستائش نتائج بھی برآمد ہوئے ہیں .وہ کوئی ایسا مسلم ملک نہیں ہے، جہاں انھوں نے اسلامی بنکنگ اور فینانس میں مشیر کی حیثیت سے کام نہ کیا ہو .ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ اسلامک اکنامکس اور اسلامک بنکنگ کے باوا اور موجد ہیں .
ڈاکٹر حسین حامد نے اسلامک بنکنگ ، لاءاور اکنامکس پر بیس سےزائد کتابیں اور چار سو کے قریب مقالات لکھیں،جو ہمارے لیے ایک عظیم علمی وفکری سرمایہ ہے .ان کا ایک اور کارنامہ یہ ہے کہ انھوں نے قرآن مجید کا روسی زبان میں معیاری ترجمہ کروانے کی سرپرستی بھی کی .
آج وہ اپنے خالق حقیقی سے جاملے .انالِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعونَ.
اللہ تعالیٰ ان کی خدمات کو قبول فرمائے اور ان کا نعم البدل بھی عطا فرمائے .آمین