جنوبی دہلی کے ڈپٹی کمشنر پولیس اتل ٹھاکر نے جمعہ کے روز کہا کہ گرفتار ڈاکٹر کی شناخت ڈاکٹر کش پراسر اور اس کے ساتھی امیت سنگھ کے طور پر ہوئی ہے
یو این آئی
نئی دہلی: جنوبی دہلی ضلع کی پولیس نے کووڈ ۔19 کی فرضی رپورٹ دینے والے ایک گروہ کا پردہ فاش کرتے ہوئے ایک ڈاکٹر اور اس کے ساتھی کو گرفتار کیا ہے۔ جنوبی دہلی کے ڈپٹی کمشنر پولیس اتل ٹھاکر نے جمعہ کے روز کہا کہ گرفتار ڈاکٹر کی شناخت ڈاکٹر کش پراسر اور اس کے ساتھی امیت سنگھ کے طور پر ہوئی ہے۔
مالویہ نگر علاقے میں اپنا کلینک چلانے والے ڈاکٹر پراسر معروف لیبارٹری کی جعلی رپورٹس تیار کرواکر لوگوں کو دیتا تھا۔ پولیس کی گرفت میں آنے کے بعد، ڈاکٹر نے بتایا کہ اب تک وہ 75 سے زیادہ افراد کی فرضی رپورٹ تیار کر چکا ہے۔
ٹھاکر نے کہا کہ حوض خاص پولیس اسٹیشن میں شکایت موصول ہونے کے بعد تفتیش میں سارا معاملہ سامنے آیا۔ جنوبی دہلی میں، نرسیں دستیاب کرانے والے ایک شخص نے ڈاکٹر پراسر سے رابطہ کیا اور اس سے کہا کہ وہ دو نرسوں کا کووڈ ٹیسٹ کروائے۔ دونوں نرسوں کے نمونے لئے گئے لیکن ڈاکٹر پراسر نے اسے کسی لیب میں بھیجنے کے بجائے اپنے ساتھی امیت سنگھ کی مدد سے کورونا کی جعلی منفی رپورٹ بنائی اور اس شخص کو بھیج دی۔
افسر نے بتایا کہ اگر یہ رپورٹ پی ڈی ایف فارمیٹ میں کسی مشہور لیب کے نام پر ہوتی تو کسی کو بھی اس پر شبہ نہیں ہوتا، لیکن اس بار کمپیوٹر پر نرس کی رپورٹ تیار کرنے والے امت سے غلطی ہوگئی۔ اس نے ایک نرس کے نام میں گڑبڑی کردی۔ اس کے بعد وہ شخص کا نام درست کرنے کے لئے خود لیب میں گیا۔ وہاں جانے کے بعد اسے پتہ چلا کہ اس نام کا کوئی مریض اس کے ساتھ رجسٹرڈ نہیں ہے اور نہ ہی اس کا کوئی ٹیسٹ یہاں کیا گیا ہے۔ اس کے بعد اس شخص نے پولیس میں شکایت کی۔ شکایت ملنے پر پولیس نے ڈاکٹر پراسر اور اس کے ساتھی امیت کو گرفتار کرلیا۔
پولیس تفتیش میں ڈاکٹر پراسر نے اعتراف کیا کہ اس نے سی اے آر تشخیصی لیب، ماڈرن ڈائگنوسٹک اینڈ ریسرچ سنٹر، ڈاکٹر پی بھسین پیتھ لیبس پرائیویٹ لمیٹڈ اور پروگنوسز لیبارٹریز کے نام پر کووڈ کی فرضی رپورٹ تیار کرکے تقریباً 75 لوگوں کو دی ہیں۔ ڈاکٹر کووڈ جانچ کے لئے ہر مریض سے 2400 روپے لیتا تھا۔