Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

مرکزی وزیر نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ ہندوستان نے چین کے حمایت یافتہ بینک سے 9000 کروڑ روپے سے زیادہ کے دو قرض لیے

by | Sep 17, 2020

انوراگ ٹھاکرے

نئی دہلی، ستمبر 16: وزیر مملکت برائے خزانہ انوراگ ٹھاکر نے پیر کو پارلیمنٹ کو بتایا کہ ہمسایہ ملک کے ساتھ سرحدی کشیدگی کے دوران کورونا وائرس بحران کے خلاف جنگ کو تیز کرنے میں مدد کے لیے مرکز نے چینی حمایت یافتہ ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک سے 9000 کروڑ روپے سے زیادہ کے دو قرضے لیے ہیں۔

ٹھاکر، بھارتیہ جنتا پارٹی کے ممبران پارلیمنٹ سنیل کمار سنگھ اور پی پی چودھری کے ذریعے لوک سبھا میں کیے گئے سوالوں کا جواب دے رہے تھے۔

وزیر نے لوک سبھا کو بتایا کہ پہلے قرض کے معاہدے پر 8 مئی کو دستخط ہوئے تھے جب کہ دوسرا معاہدہ وادی گلوان میں تصادم کے صرف چار دن بعد 19 جون کو ہوا تھا۔

واضح رہے کہ لداخ میں چینی مداخلت کے بارے میں ابتدائی اطلاعات مئی سے ہی آنا شروع ہو گئیں تھیں۔

ھاکر نے کہا ’’حکومت ہند نے کوویڈ 19 بحران سے بحالی کی سہولت کے تحت ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک کے ساتھ دو قرضوں کے معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔ 500 ملین امریکی ڈالر کے پہلے قرض (تقریبا67 3،676 کروڑ روپیے) پر 8 مئی 2020 کو ’’انڈین کو ویڈ 19 ایمرجنسی رسپانس اینڈ ہیلتھ سسٹمس پریپیرڈنیس پروجیکٹ‘‘ کی جزوی طور پر مد کے لیے لیا گیا تھا تا کہ وبائی امراض سے لاحق خطرے سے نپٹنے کی تیاری اور قومی نظامِ صحت کو بہتر بنایا جائے۔‘‘

ٹھاکر نے مزید کہا ’’750 ملین امریکی ڈالر (5،514 کروڑ روپیے) کا دوسرا قرض پردھان منتری غریب کلیان یوجنا کے تحت اٹھائے گئے اقدامات کی حمایت کرنے کے لیے لیا گیا تھا، جس سے ریاستوں/مرکز علاقوں کو بھی فنڈ دیا گیا ہے۔‘‘

وزیر نے کہا کہ ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک نے پہلے قرض میں سے اب تک 251.25 ملین (تقریباً 1،847 کروڑ روپیے) کی رقم جاری کی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ یہ رقوم ریاستوں کی مدد کے لیے استعمال کی گئیں ہیں۔

منگل کے روز ، ٹھاکر نے راجیہ سبھا کو بتایا تھا کہ عالمی بینک نے کورونا وائرس وبائی امراض کا مقابلہ کرنے کے لیے ہندوستان کو 2.5 بلین ڈالر (تقریباً 18،386 کروڑ روپیے) کے تین قرض فراہم کیے تھے۔

واضح رہے کہ لداخ میں وادی گلوان میں 15 جون کو ہونے والے تصادم کے بعد ہندوستان اور چین کے مابین تنازعہ اس وقت بڑھ گیا، جب 20 ہندوستانی فوجی اور نامعلوم تعداد میں چینی فوجی ہلاک ہوگئے۔ دونوں ممالک کے فوجی سربراہان نے پچھلے تین ماہ کے دوران متعدد مرتبہ بات چیت کی ہے لیکن مسئلہ حل نہیں ہوا ہے۔

Recent Posts

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...

ہندوستانی معیشت کا موجودہ منظر نامہ: ایک تفصیلی جائزہ

ہندوستانی معیشت کا موجودہ منظر نامہ: ایک تفصیلی جائزہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک) ہندوستان کی معیشت، جو کہ ایک ترقی پذیر مخلوط معیشت ہے، عالمی سطح پر اپنی تیزی سے ترقی کی صلاحیت اور متنوع معاشی ڈھانچے کی وجہ سے نمایاں ہے۔دعویٰ یہ کیا جارہا ہے کہ یہ دنیا کی چوتھی سب سے بڑی معیشت ہے اگر ہم برائے نام جی ڈی پی (Nominal GDP) کی...

ہندوستان کی چمڑا صنعت کے موجودہ حالات، چیلنجز، مواقع، تکنیکی ترقی اور مستقبل کے امکانات

ہندوستان کی چمڑا صنعت کے موجودہ حالات، چیلنجز، مواقع، تکنیکی ترقی اور مستقبل کے امکانات

کولکاتہ(معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستان کی چمڑا(لیدر) صنعت ملک کی معیشت میں اہم کردار ادا کرتی ہے اور اس کا مستقبل بہت زیادہ امکانات سے بھرپور نظر آتا ہے۔ یہ صنعت نہ صرف روزگار کے مواقع فراہم کرتی ہے بلکہ برآمدات کے ذریعے زرمبادلہ کمانے میں بھی اہم شراکت دار ہے۔ اس مضمون...