Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

سدرشن چینل معاملہ میں درخواست گزار نے کہا مسلمانوں کو آستین کا سانپ کہا جارہا ہے

by | Sep 22, 2020

گھھ

نئی دہلی : سپریم کورٹ جو فی الحال سدرشن چینل معاملہ میں تیز و تند تبصرہ کے سبب سرخیوں میں ہے نے بالآخر اس مقدمہ کو جلد از جلد نپٹانے کا من بنالیا یہی سبب ہے کہ اچانک اس کا رخ تبدیل ہوتا ہوا محسوس ہورہا ہے۔ معاملہ کو غلط رخ دے کر اسے زکوٰۃ فائونڈیشن اور سدرشن نیوز چینل کا جھگڑا بنا کر پیش کرنے کی کوشش شروع ہوگئی ہے جبکہ یہ پوری طرح مسلمانوں کیخلاف ہے ۔ سپریم کورٹ نے پیر کو سدرشن ٹی وی کے متنازعہ یو پی ایس سی جہاد پروگرام کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کی۔ عدالت نے درخواست گزار سے کہا کہ اگر آپ کو کوئی پروگرام پسند نہیں ہے تو اسے نہ دیکھیں۔ اس کے بجائے ناول پڑھیں۔
جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی میں بنچ نے سدرشن ٹی وی کے حلف نامے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان سے اپنے پروگرام میں کیا تبدیلیاں لائیں گے اس بارے میں معلومات طلب کی گئی تھی ، یہ نہیں پوچھا تھاکہ کون سا چینل کون سا پروگرام چلاتا ہے۔
سدرشن ٹی وی کی جانب سے ایڈوکیٹ وشنو شنکر جین نے کہا کہ انہیں پروگرام نشر کرنے کی اجازت ملنی چاہئے۔ وہ پروگرام کو نشر کرنے کے لئے ضابطہ اخلاق کی پیروی کریں گے۔ عدالت نے تمام اقساط کو دیکھنے کے لئے چینل کی پیش کش کو بھی مسترد کردیا۔
جسٹس چندرچوڑنے کہا ، ہم اس پورے پروگرام کو نہیں دیکھیں گے۔ اگر 700 صفحات پر مشتمل کتاب کے خلاف درخواست ہے تو ، وکلا عدالت میں بحث نہیں کرسکتے کہ جج پوری کتاب پڑھ لے۔ کیس کی اگلی سماعت بدھ کو ہوگی۔
جامعہ کے تین طلبا کی جانب سے ، وکیل شادان فراست نے کہا کہ لوگوں کو مسلمانوں کے خلاف اکسایا جارہا ہے۔ انہیں آستین کے سانپ کہا جارہا ہے۔ جسٹس چندرچوڑنے کہا کہ اگر آپ کو کوئی پروگرام پسند نہیں ہے تو نہ دیکھیں بلکہ ایک ناول پڑھیں۔ اگر یہ پروگرام کسی زکوٰۃ فاؤنڈیشن کے خلاف ہے تو ہم اپنا وقت ضائع نہیں کریں گے۔
فراست نے کہا کہ کثیر الثقافتی معاشرے میں عدلیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ شخصی وقار کی حفاظت کرے۔ یہ پروگرام مسلمانوں کو دشمن قرار دے رہا ہے۔ اس قسم کی نفرت انگیز تقاریر ہی پرتشدد واقعات کا باعث بنے ہیں۔ مسلمانوں کو علامتی طور پر داڑھیوں اور سبز ٹی شرٹس میں دکھایا گیا ہے۔
جسٹس چندرچوڑ نے کہا کہ عدالت اس حد تک اظہار رائے کی آزادی میں مداخلت نہیں کرسکتی۔ ہم اس پروگرام کی پیش کش پر بڑی تفصیل سے نہیں جاسکتے ہیں۔ ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ داڑھی اور سبز ٹی شرٹ والے شخص کی تصویر نہیں دکھائی جائے۔
مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ میں سدرشن ٹی وی کیس میں حلف نامہ داخل کیا ہے۔ مرکزی حکومت نے اپنے حلف نامے کے ذریعے کہا ہے کہ ویب پر مبنی ڈیجیٹل میڈیا کو کنٹرول کرنا چاہئے۔ جس میں ویب میگزینز اور ویب پر مبنی نیوز چینلز اور ویب پر مبنی اخبارات شامل ہیں۔
موجودہ وقت میں یہ مکمل طور پربے قابو ہیں۔ ڈیجیٹل میڈیا اسپیکٹرم اور انٹرنیٹ استعمال کرتا ہے ، جو عوامی ملکیت ہے۔ فی الحال ، ڈیجیٹل میڈیا بڑے پیمانے پر پھیل گیا ہے۔ جہاں متعدد متضاد ویڈیوز ، متضاد خبریں اور حقائق چلائے جاتے ہیں۔ جس کی وجہ سے لوگ متاثر ہورہے ہیں۔ ایسی صورتحال میں ، قانونی طور پر اس کے لئے رہنما اصول اور قواعد طے کرنا ضروری ہے۔
زکوٰ ۃفاؤنڈیشن ، جو سدرشن ٹی وی کے یو پی ایس سی جہاد پروگرام سے تنازعہ میں آئی تھی ، نے ایک وضاحت میں کہا ہے کہ تیس کروڑ روپے کےچندہ میں سے ، ان اداروں سے صرف ڈیڑھ کروڑ وصول ہوئے ہیں جن کو غلط بتایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا ہم نے اپنے تمام غیر ملکی امداد دہندگان سے حکومت کو آگاہ کیا ہے۔ حکومت نے ان کو کبھی بھی چندہ لینے سے منع نہیں کیا۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...