Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

شاہین باغ کی ’دادی‘ ،’ٹائم میگزین‘ کی۱۰۰ ؍ بااثرشخصیات میں شامل

by | Sep 23, 2020

Bilkis of Shaheen Bagh Times Most Influencial

نئی دہلی : یہ تو ہر کوئی جانتا ہے کہ سی اے اے کے خلاف شاہین باغ میں خواتین کا مظاہرہ پوری دنیا میں اپنی ایک الگ شناخت قائم کرنے میں کامیاب رہا، لیکن تازہ خبر یہ ہے کہ شاہین باغ کی دادی بلقیس کو بھی عالمی سطح پر پہچان مل گئی ہے۔ انھیں ٹائم میگزین نے 100 بااثر شخصیتوں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ جی ہاں، ٹائم کی جاری کردہ تازہ فہرست میں انھیں آئیکن کی کٹیگری میں جگہ ملی ہے۔
شاہین باغ میں سی اے اے مخالف مظاہرے کے دوران لوگوں کی کشش کا مرکز بنی 82 سالہ دادی بلقیس کی یہ کامیابی صرف ان کی کامیابی نہیں ہے بلکہ شاہین باغ مظاہرہ میں شامل ہر خواتین کے لیے اہمیت کا حامل ہے۔ مہینوں شاہین باغ مظاہرہ میں بیٹھنے والی بلقیس کے تعلق سے معروف صحافی رعنا ایوب لکھتی ہیں کہ “بلقیس کو مشہور ہونا چاہیے تاکہ دنیا تاناشاہی کے خلاف جدوجہد کی طاقت کا احساس کرے۔”
دلچسپ بات یہ ہے کہ ٹائم میگزین کی طرف سے جاری فہرست میں دادی بلقیس کا نام سامنے آنے کے بعد ٹوئٹر پر ایک بار پھر شاہین باغ ٹرینڈ کرنے لگا ہے۔ کئی ٹوئٹر یوزر نے لکھا ہے کہ اس عمر میں بلقیس کے جدوجہد کا جذبہ قابل تعریف ہے اور وہ صحیح معنوں میں ایک آئیکن ہیں۔ کانگریس لیڈر سلمان نظامی نے بھی بلقیس کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ “ٹائم میگزین کے ذریعہ دنیا کی بااثر شخصیتوں میں شمار کیے جانے پر بلقیس دادی کو بہت بہت مبارکباد۔ یہ ہم سبھی کے لیے فخر کا موقع ہے۔ شاہین باغ زندہ باد۔”
ٹوئٹر پر بلقیس دادی کو مبارکباد دینے کا سلسلہ تیزی کے ساتھ جاری ہے۔ دیپانشو نامی ٹوئٹر ہینڈل سے “دادی جی راکنگ” کا پیغام پوسٹ کیا گیا ہے تو گنیش نامی ٹوئٹر ہینڈل سے لکھا گیا ہے “ہماری دیش کی دادی کسی سے کم ہیں کیا۔” ٹی وی جرنلسٹ ساکشی جوشی نے بھی بلقیس دادی کو دنیا کی بااثر شخصیتوں میں شمار کیے جانے کے بعد ایک ٹوئٹ کیا جس میں انھوں نے شاہین باغ مظاہرہ کے وقت دادی بلقیس سے بات چیت کا ویڈیو شیئر کیا۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...