Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

یواے ای اور بحرین کے اسرائیل سے امن معاہدےکیخلاف فلسطین احتجاجاً عرب لیگ کی چئیرمین شپ سے دستبردار

by | Sep 23, 2020

Convention Arab League

رملہ : فلسطین نے متحدہ عرب امارات اور بحرین کے اسرائیل کے ساتھ امن معاہدوں کی مذمت کر دی ہے اور ان کے ردعمل میں احتجاج کے طور پر عرب لیگ کے آیندہ اجلاسوں کی چیئرمین شپ سے دستبردار ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔ فلسطینی وزیر خارجہ نے واضح کیا ہے کہ کسی بھی عرب ملک کے اسرائیل کے ساتھ باضابطہ تعلقات استوار کرنے کے لیے سمجھوتوں کو تسلیم نہیں کیا جائے گا۔
فلسطینی ایک ہفتہ قبل واشنگٹن میں امریکا کی ثالثی میں یو اے ای اور بحرین کے اسرائیل کے ساتھ طے شدہ امن معاہدوں کو اپنے نصب العین (کاز) سے غدار قرار دے رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ ان سے آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے مطالبے کو نقصان پہنچا ہے۔
قبل ازیں اسی ماہ فلسطینی مندوب عرب لیگ کو اپنے دو رکن ممالک کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کے اقدام کی مذمت کے لیے آمادہ کرنے میں ناکام رہے تھے۔
فلسطینی حکام نے آیندہ چھے ماہ تک عرب لیگ کے اجلاسوں کی صدارت کرنا تھی لیکن وزیر خارجہ ریاض المالکی نے منگل کے روز غربِ اردن کے شہر رملہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اب اس عہدے پر برقرار نہیں رہنا چاہتے ہیں۔
ریاضی المالکی نے کہا کہ ’’فلسطین نے عرب لیگ کی وزارتی کونسل کے موجودہ اجلاس کی صدارت کے حق سے دستبردار ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔اس سے زیادہ بے توقیری اور کیا ہوسکتی ہے کہ اس کی صدارت ہی میں عرب ممالک اسرائیل کے ساتھ معمول کے تعلقات استوار کرنے کے لیے بھاگے بھاگے جا رہے ہیں۔‘‘
انھوں نے نیوزکانفرنس میں ابتدائی کلمات کے بعد ایک خط پڑھ کر سنایا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ انھوں نے یہ خط عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل احمد ابوالغیط کے نام بھیجا ہے اور انھیں فلسطین کے مذکورہ فیصلے سے آگاہ کردیا ہے۔انھوں نے یو اے ای اور بحرین کے اسرائیل کے ساتھ معمول کے تعلقات استوار کرنے کے فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
وہ خط میں لکھتے ہیں کہ’’ یو اے ای کی اسرائیل کے ساتھ ڈیل سے عرب لیگ میں شدید بحران پیدا ہو گیا ہے۔اس کے بعد بحرین نے بھی اس کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اسی طرزعمل کا مظاہرہ کیا ہے۔‘‘

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...