Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

نصف سے زائد بہار نتیش کمار سے ناراض، ۳۰؍فیصد افراد مودی سے بھی ناراض: سروے

by | Sep 26, 2020

Nitish and Modi

پٹنہ : بہار میں اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہو چکا ہے اور اس کے ساتھ ہی ان انتخابات کو لے کر سروے بھی سامنے آنے لگے ہیں۔ خبر رساں ادارہ آئی اے این ایس کے ساتھ کیے گئے سی-ووٹر کے سروے میں سامنے آیا ہے کہ بہار کے نصف سے زیادہ ووٹر وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے ناراض ہیں۔ حالانکہ وہ جس اتحاد یعنی این ڈی اے کا حصہ ہیں اس کی جیت کی امید بھی سروے میں ظاہر کی گئی ہے۔
بہار کے 25 ہزار سے زیادہ ووٹروں کے درمیان سبھی 243 اسمبلی حلقوں میں پہلی سے 25 ستمبر کے درمیان کیے گئے اس سروے میں اقتدار مخالف لہر سامنے آئی ہے۔ سروے کے مطابق 56.7 فیصد جواب دہندگان نے کہا کہ وہ نتیش کمار کی حکومت سے ناراض ہیں اور بدلاؤ چاہتے ہیں۔ 29.8 فیصد لوگوں نے کہا کہ وہ ناراض ہیں لیکن بدلاؤ نہیں چاہتے۔ 13.5 فیصد لوگ ایسے ہیں جنھوں نے کہا کہ وہ نتیش کمار کی حکومت سے ناراض نہیں ہیں۔
سروے کے مطابق وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی مجموعی کارکردگی کی بات کریں تو 45.3 فیصد لوگوں نے ان کی کارکردگی کو خراب بتایا ہے جب کہ 27 فیصد نے اسے اوسط اور 27.6 فیصد نے اچھا بتایا ہے۔ حالانکہ 30.9 فیصد کے ساتھ نتیش کمار کسی بھی وزیر اعلیٰ عہدہ کے ممکنہ امیدوار سے آگے ہیں۔ آر جے ڈی کے تیجسوی یادو کو 15.4 فیصد، تو سشیل کمار مودی کو 9.2 فیصد لوگ وزیر اعلیٰ کی شکل میں دیکھنا چاہتے ہیں۔
غور طلب ہے کہ 2015 میں نتیش کمار کی جے ڈی یو اور بی جے پی نے الگ الگ انتخاب لڑا تھا۔ جے ڈی یو اس انتخاب میں آر جے ڈی اور کانگریس کے مہاگٹھ بندھن کا حصہ تھی۔ لیکن 2017 میں نتیش کمار نے مہاگٹھ بندھن سے رشتہ توڑ لیا تھا اور بی جے پی کے ساتھ مل کر اقتدار کی کرسی سنبھال لی تھی۔
بہر حال، وزیر اعلیٰ کی ایپروول ریٹنگ اچھی نہیں ہے، پی ایم نریندر مودی کو ہائی ایپروول ریٹنگ حاصل ہے۔ 48.8 فیصد لوگوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی کارکردگی بہتر ہے جب کہ 21.9 فیصد نے ان کی کارکردگی کو اوسط اور 29.2 فیصد نے خراب قرار دیا۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...