نئی دہلی:انسانی حقوق سے وابستہ بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا نے منگل کے روز اپنا کام بند کر دیا ہے۔ تنظیم نے الزام لگایا ہے کہ ہندوستانی حکومت نے رواں سال کے آغاز میں کارروائی کرتے ہوئے اس کے بینک کھاتوں کو منجمد کر دیا تھا، جس کے بعد اسے اپنے بیشتر عملے کو نکالنا پڑا۔
تنظیم نے حکومت ہند کی طرف سے اس کو ہراساں کرنے اور نشانہ بنائے جانے کا الزام لگایا ہے۔ وہیں، حکومت کا کہنا ہے کہ اس ادارے نے غیر ملکی تعاون (ریگولیشن) قانون کے تحت کبھی اندراج نہیں کرایا، جو غیر ملکی فنڈز کے لئے ضروری ہوتا ہے۔
ایمنسٹی نے ایک پریس ریلیز جاری کر کے کہا ہے کہ ’حکومت ہند کی جانب سے ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا کے بینک کھاتے مکمل طور پر منجمد ہو چکے ہیں، اس کی معلومات ادارے کو 10 ستمبر کو ہوئی۔ اس کی وجہ سے تنظیم کا کام مکمل طور پر ٹھپ ہو گیا ہے۔‘‘ تنظیم کا مزید کہنا ہے کہ اسے اپنے عملے کو ہٹانے پر مجبور کیا گیا ہے اور انہیں ہندوستان میں چلائی جانے والی مہمات اور تحقیق وغیرہ کو بند کرنا پڑا ہے۔
ایمنسٹی نے الزام عائد کیا ہے کہ ’’یہ حکومت ہند کی جانب سے بے بنیاد اور محرک الزامات کی بنیاد پر انسانی حقوق کے اداروں کے خلاف مسلسل چلائی جانے والی کارروائی کا اگلا مرحلہ ہے۔‘‘ تنظیم نے دعوی کیا ہے کہ اس نے تمام ہندوستانی اور بین الاقوامی قوانین کی تعمیل کی ہے۔

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت
ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...