کانگریس نے ای وی ایم کی معتبریت پر سوال اٹھایا

IMG_20201111_230354

بہار کے انتخابی رجحانات میں حکمراں این ڈی اے نےبڑے اتحاد سے ابتدائی برتری حاصل کرنے کے بعد ، کانگریس کے رہنما ادیت راج نے منگل کو ای وی ایم کی معتبریت پر سوال اٹھایا کہ اگر سیٹلائٹ کو زمین سے کنٹرول کیا جاسکتا ہے تو انھیں کیوں ہیک نہیں کیا جاسکتا ، الیکشن کمیشن ( ای سی) نے منگل کے روز زور دیا کہ مشینیں ’’بالکل مضبوط اور چھیڑ چھاڑ سے پاک ہیں‘‘۔

“اگر مریخ اور چاند کے سیٹلائٹ کی سمت کو زمین ہی سے ہی کنٹرول کیا جاسکتا ہے تو پھر ای وی ایم کو کیوں نہیں ہیک کیا جاسکتا؟‘‘ ادیت راج نے ہندی میں ایک ٹویٹ میں کہا۔ انھوں نے پوچھا ، ’’اگر امریکہ میں ای وی ایم کے ساتھ انتخابات ہوتے تو ٹرمپ ہار سکتے تھے۔‘‘

لیکن کانگریس کے ایک اور رہنما کارتی چدمبرم نے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) نظام مضبوط ، درست اور قابل اعتماد ہے۔ ’’یہ ہمیشہ سے میرا خیال رہا ہے۔ میں اس کے ساتھ کھڑا ہوں۔ ای وی ایم کے بارے میں سیاسی جماعتوں کی طرف سے شک و شبہات پیدا ہوئے ہیں ، خاص طور پر جب نتائج ان کے حق میں نہیں جاتے ہیں۔ اب تک ، کسی نے بھی ان کے دعوؤں کا سائنسی مظاہرہ نہیں کیا۔ کسی بھی انتخابات کا نتیجہ کچھ بھی ہو ، ای وی ایم پر الزام تراشی ترک کرنےکا وقت آگیا ہے۔ میرے تجربے میں ، ای وی ایم نظام مضبوط ، درست اور قابل اعتماد ہے ،‘‘انھوں نے ٹویٹ کیا۔ ای وی ایم کے انچارج ڈپٹی الیکشن کمشنر سودیپ جین نے بعض سیاستدانوں کی جانب سے اٹھائے جانے والے شکوک و شبہات کے سوال کے جواب میں کہا کہ مشینیں بالکل مضبوط اور چھیڑ چھاڑ سے محفوظ ہیں۔انھوں نے کہا:

’’یہ بات بار بار واضح کی گئی ہے کہ ای وی ایم بالکل مضبوط اور چھیڑ چھاڑ سے محفوظ ہیں۔ یہاں تک کہ سپریم کورٹ نے ان کی سالمیت کو ایک سے زیادہ بار برقرار رکھا ہے۔‘‘

جناب جین نے یاد دلایا کہ 2017 میں ، کمیشن نے سیاسی جماعتوں کو ’ای وی ایم چیلنج‘ پیش کیا تھا۔ انھوں نے کہا ، ’’ای وی ایم کی سالمیت قطعی طور پر کسی شک و شبہ کے بغیر ہے اور اس میں مزید کسی وضاحت کی ضرورت نہیں ہے۔‘‘ ای وی ام پر شک کا اظہار کوئی نئی بات نہیں ہے، لیکن یہ غورطلب ضرور ہے کہ اس شک کا اظہار ہمیشہ انتخابی نتائج کے بعد کیاجاتاہے،اگر سبھی اپوزیشن پارٹیاں انتخابات سے پہلے ای وی ایم کے بائیکاٹ پر متحد ہوجائیں ،تب تو کوئی بات بن سکتی ہے، انتخابات کے وقت چپ رہنا اور بعد میں شور مچانا ’سانپ نکل جانے کے بعد لکیرپیٹنے ‘ کے مصداق ہی نظرآتاہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *