Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

’’حقیقی ’ہندوازم‘ سے بی جے پی-آر ایس ایس کا کوئی تعلق نہیں، یہ نفرت کے پیامبر ہیں‘‘

by | Dec 16, 2020

Mamta Banarji

کولکاتا: وزیر اعلی ممتا بنرجی نے آج شمالی بنگال کے عوام سے بی جے پی کو نکال باہر کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کا تعلق بنگال کی ثقافت اور کلچر سے نہیں ہے، وہ نفرت انگیز سیاست سے بنگال کو تباہ و برباد کرنے کوشش کی جا رہی ہے۔ ممتا بنرجی نے مزید کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس دونوں’’حقیقی ہندو نہیں‘‘ ہیں یہ لوگ صرف نفرت پھیلانے میں یقین رکھتے ہیں۔

جلپائی گوڑی میں ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ممتا بنرجی نے کہا کہ ہم نے گزشتہ دس سالوں میں شمالی بنگال کی ترقی کے لئے بہت کچھ کیا۔ اس کے باوجود ہمیں شمالی بنگال سے ایک بھی سیٹ نہیں ملی۔ باہر سے آنے والی بی جے پی نے تمام سیٹوں پر جیت حاصل کی۔ آخر ہمارا قصور کیا تھا۔ممتا بنرجی نے کہا کہ آر ایس ایس اور بی جے پی اپنے مخصوص مفاد کے لئے بنگال پر کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اصل میں وہ ہندو نہیں ہیں۔ ان کا رام کرشن یا سوامی ویویکانند کے نظریات اور فکر سے کوئی سروکار نہیں ہے۔ یہ لوگ صرف نفرت پھیلانے میں یقین رکھتے ہیں۔

ترنمو ل کانگریس کے لیڈروں اور کارکنوں کا حوصلہ بڑھاتے ہوئے کہا کہ مغربی بنگال اسمبلی انتخابات 2021 کے اپریل یا پھر مئی میں ہونے کے امکانات ہیں۔ اس لئے ہمیں شمالی بنگال میں مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ممتا بنرجی شمالی بنگال کے تین روزہ دورے پر ہیں۔ انتخابی حکمت عملی طے کرنے اور ترنمول کانگریس کے لیڈروں، ورکروں سے ملاقات کریں گے۔ جلپائی گوڑی اور علی پوردوار اضلاع کے بوتھ صدور کے ساتھ ایک کور کمیٹی کے ساتھ میٹنگ کریں گی۔

ممتا بنرجی نے کہا کہ بنگال کو بھی گجرات بنانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔آئی پی ایس افسران کو دہلی طلب کرکے ریاست کے معاملات میں مداخلت کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ ممتا بنرجی نے بنگلہ دیش سے آنے والے رفیوجیوں کا اعتماد جیتے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ شہریت ترمیمی ایکٹ کے نام پر دھوکہ دیا جا رہا ہے۔ ہم نے پہلے ہی اعلان کر دیا ہے کہ ریاست میں تمام پناہ گزیں نہ صرف ہندوستانی شہری ہیں بلکہ وہ جگہ جہاں پر آباد ہیں وہ ان کی ملکیت ہے اور کوئی بھی ان کی زمین نہیں چھین سکتا ہے۔

خیال رہے کہ شمالی بنگال میں لوک سبھا انتخابات میں ممتا بنرجی کو کراری شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔اب ممتا بنرجی دوبارہ اس کو حاصل کرنے کی بھر پور کوشش کر رہی ہیں۔ شمالی بنگال میں کوچ بہار، علی پوردوار، جلپائی گوڑی، دارجلنگ، رائے گنج، بالورگھاٹ، شمالی مالدہ اور جنوبی مالدا سمیت آٹھ لوک سبھا نشستوں میں سے ممتا بنرجی کی پارٹی ایک بھی سیٹ نہیں جیت سکی۔ 7 سیٹوں پر بی جے پی کو کامیابی ملی اور ایک جنوبی مالدہ کی سیٹ پر کانگریس کے ابوہاشم خان چودھری نے کامیابی حاصل کی۔

شمالی بنگال کی راج بنشی برادری کا دبدبہ ہے۔ اور شمالی بنگال کے 30 فیصد آبادی ان پر مشتمل ہے۔شمالی بنگال کی 54 سیٹوں میں سے 50 سیٹوں پر راج بنشی کا اہم کردار ہے ممتا بنرجی ان کے اعتماد کو حاصل کرنے کی بھر پورکوشش کر رہی ہیں۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...