Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

راجستھان میں ایس ڈی پی آئی نے کیا ‘ کسان بچاؤ آندولن’ کا آغاز، مرکزی حکومت سے کسان مخالف زرعی قوانین واپس لینے کا مطالبہ

by | Dec 17, 2020

سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا

سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا

جئے پور۔(پریس ریلیز)۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی) راجستھان نے آج جئے پور پنک سٹی پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کرکے اعلان کیا کہ کسانوں کی حمایت میں پارٹی کی جانب سے ریاست بھر میں 16تا 21دسمبر2020کسان بچاؤ آندولن چلا یا جائے گا۔ اس مہم کے دوران پارٹی ریاست بھر میں ‘کسان چوپال ‘، دھرنا، کینڈل مارچ اور ریالیوں کے ذریعے کسانوں کے مانگوں کی حمایت کرے گی۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایس ڈی پی آئی ریاستی صدرمحمد رضوان خان نے کہا کہ مرکزی مودی حکومت زرعی قوانین کے ذریعے ملک کے کسانوں کا مستقبل کچھ کارپوریٹس گھرانوں کے حوالے کردینا چاہتی ہے۔ ان قوانین سے سرکاری منڈیوں کو کمزور کرکے نجی منڈیوں کو مضبوط کرنے کیلئے سرکار بھر پور کوشش کررہی ہے۔ جس کی وجہ سے ایک دن ایسا آجائے گا کہ کسان کو اپنی فصل اونے پونے داموں پر کارپوریٹس گھرانوں کے مالکوں کو بیچنے کیلئے مجبور ہونا پڑے گااور کسانوں سے ان کی فصل کی زمین بھی ا ن کے ہاتھ سے نکل جائے گی۔ اگر حکومت کی نیت کسانوں کا بھلا کرنا ہوتا تو کم از کم سپورٹ پرائز دینے کا قانون بناتی اور کم از کم سپورٹ پرائز سے کم خریدنے پر سزا دینے کا قانون بناتی لیکن حکومت کی نیت میں ہی کھوٹ ہے اس لئے کسانوں کے مانگوں کے باوجود ایم ایس پی پر خرید کا قانون بنانے کو تیار نہیں ہے۔ حکومت نے جو قانون بنایا ہے اس میں کارپورٹیس گھرانوں کو فصلوں کی ذخیزہ اندوزی کا اختیار دیا گیاہے۔ اگر ان تینوں نئے زرعی قوانین کو لاگو کردیا گیا تو ایک وقت ایسا آئے گا کے کسانوں سے ان کی پیداوار کو سستے داموں میں خرید کر کارپوریٹس گھرانے پہلے مارکیٹ میں ضروری اشیاء کی کمی پیدا کرینگے اور اس کے بعد من چاہے قیمت پر ان فصلوں کو بیچیں گے۔ اس سے نہ صرف کالابازاری بڑھے گی بلکہ مہنگائی آسمان چھونے لگے گی۔ کسان ہی نہیں بلکہ ملک کے 90فیصدی لوگوں کیلئے اپنا گھر چلانا مشکل ہوجائے گا۔ محمد رضوان خان نے مزید کہا کہ ایس ڈی پی آئی کا ماننا ہے کہ مذکورہ زرعی قوانین ملک کے زرعی شعبے کو کچھ چنندہ لوگوں کے حوالے کرنے کی ایک سازش کا حصہ ہے۔ یہ قوانین نہ صرف کسان مخالف ہیں بلکہ ملک کے غریب عوام کے خلاف بھی ہیں۔ اس کے علاوہ ایس ڈی پی آئی ریاست کے کانگریس حکومت سے بھی مانگ کرتی ہے کہ وہ بھی کسان مخالف پالیسیوں سے باز آئے۔ زراعت کیلئے کسانوں کو دیئے جانے والی بجلی قیمتوں میں کٹوتی کرے اور دوسرے ریاستوں سے سیکھ لے جہاں کسانوں کو مفت بجلی کنشکن اور مفت بجلی دی جارہی ہے۔ ایس ڈی پی آئی کسی بھی صورت میں کسانوں کو برباد کرنے کی بی جے پی کی سازش کامیاب ہونے نہیں دیگی اور کسانوں کو انصاف ملنے اور زرعی قوانین کو واپس لینے تک اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔ پریس کانفرنس میں ایس ڈی پی آئی کی کسان بچاؤ آندولن مہم کے پوسٹر کا بھی اجراء کیا گیا۔ اس پریس کانفرنس میں ایس ڈی پی آئی ریاستی صدر محمد رضوان خان کے ہمراہ ایس ڈی پی آئی قومی سکریٹری محترمہ یاسمین فاروقی، ریاستی نائب صدر گروجنت سنگھ، ریاستی جنرل سکریٹری اشفاق حسین، ریاستی سکریٹری ڈاکٹر شہاب الدین، ریاستی ورکنگ کمیٹی رکن زاہد مرزا اور ضلعی صدر خالد منظور موجود رہے۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...