Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

سنگھو بارڈر پر مظاہرہ کر رہے سَنت بابا رام سنگھ نے خود کو ماری گولی، خودکشی نوٹ میں مودی حکومت کو بتایا ’پاپی‘

by | Dec 17, 2020

sant baba

سِنگھو بارڈر پر کسانوں کے مظاہرہ میں سَنت بابا رام سنگھ کئی دنوں سے پیش پیش نظر آ رہے تھے۔ وہ کسانوں کی تکلیف دیکھ کر غم میں ڈوبے ہوئے تھے، اور بتایا جاتا ہے کہ وہ لوگوں میں کمبل اور کھانا تقسیم کرتے ہوئے کئی بار دیکھے گئے۔ لیکن بدھ (16 دسمبر) کے روز ان پر کسانوں کا غم اور مودی حکومت کا ظلم اس قدر حاوی ہو گیا کہ ایک خودکشی نوٹ لکھ کر خود کو گولی مار لی۔ لوگ انھیں اٹھا کر بھاگے بھاگے قریبی اسپتال پہنچے لیکن ڈاکٹروں نے انھیں مردہ قرار دے دیا۔ سَنت بابا رام سنگھ کے سیوادار گرمیت سنگھ نے ان کے انتقال کی تصدیق کی ہے۔

میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق 65 سالہ سَنت بابا رام سنگھ کا تعلق کسانوں اور زراعت سے گہرا تھا۔ وہ کرنال ضلع کے سنگھرا گاؤں کے رہنے والے تھے اور سکھ طبقہ میں انھیں سبھی عزت کی نگاہ سے دیکھتے تھے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ پنجاب ہی نہیں بلکہ ہندوستان اور بیرون ممالک میں بھی ان کے مریدوں کی تعداد لاکھوں میں تھی۔ جب کسانوں کی تحریک شروع ہوئی، تو وہ بھی سنگھو بارڈر پہنچ گئے تاکہ کسانوں کے غم میں شریک ہو سکیں۔ لیکن کسانوں کی تکلیف نے انھیں اس قدر مایوس کر دیا کہ انھوں نے اپنی زندگی ہی ختم کر لی۔

سنگھو بارڈر پر مظاہرہ کر رہے سَنت بابا رام سنگھ نے خود کو ماری گولی، خودکشی نوٹ میں مودی حکومت کو بتایا ’پاپی‘

بابا رام سنگھ نے خودکشی نوٹ میں جو کچھ لکھا ہے وہ قابل غور ہے۔ انھوں نے اس نوٹ میں نہ صرف کسانوں کی تکلیف کو بیان کیا ہے، بلکہ مودی حکومت کے مظالم کی بھی نشاندہی کی ہے۔ انھوں نے خودکشی نوٹ پنجابی زبان میں لکھا ہے جس کا ترجمہ کچھ اس طرح ہے:

کسانوں کی تکلیف دیکھی ہے۔ اپنے حق کے لیے سڑکوں پر انھیں دیکھ کر مجھے دکھ ہوا ہے۔ حکومت انھیں انصاف نہیں دے رہی ہے، جو کہ ظلم ہے۔ جو ظلم کرتا ہے وہ ’پاپی‘ (گنہگار) ہے۔ ظلم برداشت کرنا بھی گناہ ہے۔ کسی نے کسانوں کے حق کے لیے تو کسی نے ظلم کے خلاف کچھ کیا ہے۔ کسی نے ایوارڈ واپس کر کے اپنا غصہ ظاہر کیا ہے۔ کسانوں کے حق کے لیے، سرکاری ظلم کے غصے کے درمیان ’سیوادار‘ خودکشی کرتا ہے۔ یہ ظلم کے خلاف آواز ہے۔ واہے گرو جی کا خالصا، واہے گروجی کی فتح۔‘‘

سَنت بابا رام سنگھ کی موت کی خبر پھیلنے کے بعد دہلی سکھ گرودوارہ پربندھک کمیٹی کے چیئرمین منجندر سنگھ سرسا نے اظہارِ غم کرتے ہوئے ایک پیغام جاری کیا ہے جس میں کسان مظاہرین سے اس مشکل وقت میں صبر کا دامن نہ چھوڑنے کی اپیل کی ہے۔ سوشل میڈیا پر جاری ایک ویڈیو میں انھوں نے کہا کہ ’’بہت دکھ بھری ایک خبر ملی ہے۔ سَنت رام سنگھ سنگھرے والے، جو بہت بڑے بزرگ ہیں، جنھوں نے پوری زندگی انسانیت کی خدمت میں لگائی، انھوں نے کچھ دیر پہلے خودکشی کر لی۔ میں کسانوں بھائیوں سے گزارش کروں گا کہ وہ (سَنت بابا رام سنگھ) اس دنیا میں نہیں رہے لیکن ہم سب کو صبر و تحمل کے ساتھ رہنا ہے۔ یہ مشکل وقت ہے، کوئی بھی شرارت کر سکتا ہے، کوئی بھی کسان تحریک کے اندر شر پھیلا سکتا ہے۔ میری آپ سے ہاتھ جوڑ کر گزارش ہے کہ جو کچھ ہوا وہ دردناک حادثہ ہے، لیکن ہم سب کو صبر رکھنا ہے۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...