Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

کسانوں کی حمایت میں ایس ڈی پی آئی تمل ناڈو کا ریاست گیر ‘کسان یکجہتی مارچ

by | Jan 28, 2021

سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا

سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا

چنئی۔(پریس ریلیز)۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی) تمل ناڈو شاخہ نے کل 26جنوری کو کسانوں کی حمایت میں ریاست کے تمام اضلاع اور اہم شہروں میں ‘کسان یکجہتی مارچ’نکالا۔ چنئی میں نکالے گئے کسان یکجہتی مارچ کی صدارت ایس ڈی پی آئی ریاستی صدر محمد مبارک نے کی۔ یکجہتی مارچ کا آغاز تارا پور ٹاور سے ہوا۔ ریالی میں ایس ڈی پی آئی ریاستی سکریٹریان امیر حمزہ، رتھنم اناچی،ریاستی ورکنگ کمیٹی رکن اے کے کریم، سینٹرل چنئی ضلعی صدر جنید انصاری، جنر ل سکریٹری ایس وی راجہ، شمال چنئی ضلعی صدر محمد رشید، جنرل سکریٹری پشپا راج، جنوبی چنئی ضلعی صدر محمد سلیم، جنرل سکریٹری انصاری شریک رہے۔ کسان یکجہتی مارچ کے اختتام میں اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے ایس ڈی پی آئی ریاستی صدر محمد مبار ک نے کہا کہ مرکزی حکومت کی طرف سے لائے گئے تین زرعی قوانین کے خلاف دارلحکومت دہلی میں گزشتہ دوماہ سے دھرنے پر بیٹھے کسان 26جنوری کو ٹریکٹر ریلی نکال کر ان کالے قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ کررہے ہیں ان پر مودی حکومت کی پولیس نے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا استعمال کرکے ان کے اس تحریک کو دبانے کی کوشش کی ہے۔ کسانوں اور عام عوام کے روزی روٹی سے جڑے ا س مسئلے کی حمایت میں ایس ڈی پی آئی اس وقت سے ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کرتی آرہی ہے جس دن ان تینوں قوانین کو پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا تھا۔ محمدمبارک نے مزید کہا کہ جس طرح سی اے اے، این آرسی، این پی آر کے خلاف ہورہے مظاہروں کے خلاف سنگھ پریوار کو استعمال کرکے دبانے کی کوشش کی گئی تھی اسی طرح کسانوں کے ٹریکٹر مارچ میں بھی سنگھ پریوار کا استعمال کرکے کسانوں کے اس پرامن تحریک کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ رات کے وقت کرفیو نافذ کیا جانا اور انٹر نیٹ بند کرنا یہ سب جمہوری مخالف اقدامات ہیں۔ اس کے علاوہ کسانوں کے اس تحریک کو خالستان سے جوڑ کر پیش کرناغلط ہے۔ ملک بھر کے تقریبا 500سے زیادہ کسان یونین ان تینوں کالے قوانین کو واپس لینے کے مطالبے کو لیکر پر گزشتہ دو ماہ سے امن تحریک چلارہے ہیں۔ اس تحریک کے دوران اب تک 60سے زائد کسانوں کی موت ہوئی ہے۔ کسانوں نے ٹریکٹر ریالی سے قبل اعلان کیا تھا کہ دہ دہلی نہیں دل جیتنے اور جمہوری طریقے سے اپنے حق کو منوانے کیلئے دہلی آرہے ہیں۔ لیکن مرکزی حکومت کی پولیس نے ان پر لاٹھی چارج، آنسو گیس کا بے دردی سے استعمال کرکے ان پر تشدد کیا ہے۔ مرکزی بی جے پی حکومت سمجھتی ہے کہ وہ اس تحریک کو طاقت کااستعمال کرکے ختم کردیگی تو یہ اس کا گمان ہے۔ ایس ڈ ی پی آئی کا مطالبہ ہے کہ مرکزی حکومت فوری طور پر تین زرعی قوانین کو واپس لیکر کسانوں کے ساتھ انصاف کا معاملہ کرے۔ تینوں زرعی قوانین واپس لینے تک اور کسانوں کے تمام مطالبات پورے کرنے تک ایس ڈی پی آئی کسانوں کی حمایت میں ثابت قدمی سے کھڑی رہے گی۔ اس کسان یکجہتی مارچ میں خواتین سمیت ہزاروں پارٹی کارکنان شریک رہے۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...