Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

کم عمر بچوں کے لیے آن لائن کلاس نقصان دہ ہے

by | Aug 7, 2021

Signs It's Time to Buy a New PC - Business News Daily

خان مبشرہ فردوس اورنگ آباد مہارشٹر
کل تک جو تعلیمی ماہرین اساتذہ اور ویل ایجوکیٹیڈ والدین یہ کہا کرتے تھے کہ بچوں کے ہاتھ میں ڈیوائس نہ دیں بچوں کے لیے نقصاندہ ہے ۔۔آج اچانک اس کے نقصان کو بھول کر بچوں کی آن لائن کلاس کے حق میں ہیں ۔
14 سال سے کم عمر بچوں کی یہ کیفیت قابل رشک نہیں قابل رحم ہے ۔بچوں کی تعلیم کے لیے فکر مندبچوں کی ترقی کےلیے ہر مصروفیت پربچوں کو ترجیح دینے والے والدین ان کے مستقبل کے لیے کیا بہتر کررہے اور کیا برا وہ اس بات سے نابلد ہیں ۔تین گھنٹے مستقل ایک پوزیشن میں سکرین کے سامنے بیٹھے یہ معصوم بچے نہ صرف یہ کہ جسمانی تھکن محسوس کررہے ہیں بلکہ دماغی فٹیگ دماغی تھکن کا بھی شکار ہیں ۔پرائیویٹ اسکولز اپنی بقا کے لیے یا فیس کلیکشن کے لیے یہ تو اعلان کرچکے ہیں کہ آن لائن کلاس ہوگی ۔جو انتظامیہ بچوں کی بہی خواہی کا دعوی کرتی ہے وہ اس بات کو نظر انداز کررہی ہے کہ یہ طریقہ کار بچوں کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے ۔
جو والدین اپنے بچوں کی ترقی کے لیے یہ سب کچھ کررہے ہیں کچھ دیر سوچیں کیا ہم بچوں کے حق میں اچھا کام کررہے ہیں ۔۔؟؟ضروری نہیں نصاب مکمل ہو لازم نہیں کہ کلاس روم ہی میں پڑھائی ہو ۔ صحت تباہ ہوجائے یا اخلاق برباد پھر اس تعلیم کا کیا حاصل ہم سبھی انٹرنیٹ کی دنیا اور اس ڈیوائس کے استعمالات سے اچھی طرح واقف ہیں ۔
یہ سیلف لرنگ ہے آپ نے یوز کرنا سکھایا بات ختم اسکے بعد کچے اذہان سیلف لرنگ میں کس راہ پر نکلیں گے آپ کے اندازے سے پرے ہے ۔ہوسکتا ہے تعمیر ہو ہوسکتا ہے شخصیت تباہ ہو ۔تاہم صحت تو بہر صورت تباہ ہوگی ۔اول تو گوگل میٹ اور زوم پر حالت یہ ہے کہ اکثر ٹیچر ہی کا نیٹورک جواب دے دیتا ہے ۔تین گھنٹے تک بچے منتظر ہوتے ہیں ۔ ایسی صورت میں ایجوکیشن ہو تو بچہ کی نگرانی کا مسئلہ نہ صرف یہ بلکہ گوگل میٹ کے آف ہوتے ہی وہ چیٹ بھی ڈلیٹ ہوجاتی ہے جو بچوں نے ٹیچر کی غیر موجودگی میں کی ہے ساتھ ہی کیا یہ بچے جو ان دنوں میں ڈیوائس کے عادی ہوں گے اور ویڈیو کال کے کیا وہ دوبارہ لوٹ پائیں گے ۔۔۔؟؟ ماہرین سے مشورہ کریں سکرین کا عادی شخص عادت نہیں چھوڑ پاتا ۔انتظامیہ کو چاہیے کہ ۔۔۔بچوں کے دماغ کو اس دباؤ سے نکال کر اسکول انتظامیہ والدین کے لیے ویڈیو بنائیں والدین کو ٹاسک دیں کہ آپ کو اپنے بچوں کو گھر میں یہ تجربہ کروانا ہے ۔
آج یہ پروجیکٹ بنوانا ہے ۔۔ یہ ٹیٹوریل آپ سیکھیں اور انہیں سکھائیں والدین کو آن لائن suggestions دیں اپنے کنٹینٹ کو تجرباتی شکل میں ڈھال کر والدین سے کروائیں ۔والدین کو بچوں کی تعلیم و تربیت کے قابل بنا بھی بہی خواہی ہی ہے۔جو لکیر کے فقیر استاذ اس ناگہانی مصیبت میں اپنی تدریس کے زاویے نہ بدل سکیں وہ بھلا کیا آپ کے بچوں کو زندگی کے حالات سے نبردآزما ہونا سکھائیں گے ۔؟زبانی مائیں قران کی آیات یاد کروائیں ۔۔۔اخلاقیات کا درس دیں ۔۔پیغمبروں کے قصہ سنائیں ۔۔ڈرائینگ کروائیں ۔۔ تعلیم تاش کھیلیں ۔۔۔لیکن ڈیوائس کم عمری میں ان کے ہاتھ نہ پکڑوائیں ۔۔ اگر وہ کام میں مدد کرتے ہیں تویہ بھی تعلیم ہے تصور میں ہمارے گھر کے بچے ہیں جنہوں نے لاک ڈاون میں پہلی مرتبہ ڈیوائس کو ہاتھ لگایا دودن کے تماشے کے بعد ہم نے توبہ کرلی ۔۔۔اب آپ کی باری ہے ۔۔ہم نے محسوس کیا سو بتادیا آگے بچہ آپ کامرضی آپ کی۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

جی ہاں ! انجینئرعمر فراہی فکر مند شاعر و صحافی ہیں

جی ہاں ! انجینئرعمر فراہی فکر مند شاعر و صحافی ہیں

دانش ریاض ،معیشت،ممبئی روزنامہ اردو ٹائمز نے جن لوگوں سے، ممبئی آنے سے قبل، واقفیت کرائی ان میں ایک نام عمر فراہی کا بھی ہے۔ جمعہ کے خاص شمارے میں عمر فراہی موجود ہوتے اور لوگ باگ بڑی دلچسپی سے ان کا مضمون پڑھتے۔ فراہی کا لاحقہ مجھ جیسے مبتدی کو اس لئے متاثر کرتا کہ...

سن لو! ندیم دوست سے آتی ہے بوئے دو ست

سن لو! ندیم دوست سے آتی ہے بوئے دو ست

دانش ریاض،معیشت،ممبئی غالبؔ کے ندیم تو بہت تھےجن سے وہ بھانت بھانت کی فرمائشیں کیا کرتے تھے اوراپنی ندامت چھپائے بغیر باغ باغ جاکرآموں کے درختوں پر اپنا نام ڈھونڈاکرتےتھے ، حد تو یہ تھی کہ ٹوکری بھر گھر بھی منگوالیاکرتےتھے لیکن عبد اللہ کے ’’ندیم ‘‘ مخصوص ہیں چونکہ ان...