Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

ایران ۔ جیب خالی ،اقوام متحدہ میں رائے دہی کے حق سے محروم

by | Jan 13, 2022

نیویارک : ایران کی حالت کتنی خراب ہے اس کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گتریس کی جانب سے جنرل اسمبلی کو منگل کے روز لکھے گئے خط کے مطابق ایران واجبات ادا نہ کر سکنے کی وجہ سے اقوام متحدہ میں ووٹ کا حق کھو چکا ہے۔

بہرحال ایسی صورتحال کا سامنا کرنے والا ایران پہلا یا واحد ملک نہیں ہے ۔آٹھ ممالک جن میں ایران، وینزویلا اور سوڈان شامل ہیں، واجبات ادا نہ ہونے کی وجہ سے اقوام متحدہ میں ووٹ دینے کا حق کھو چکے ہیں۔سیکرٹری جنرل انتونیو گتریس نے منگل کو جنرل اسمبلی کو لکھے گئے خط میں کہا کہ کل 11 ممالک اپنی ادائیگیوں میں ناکام رہے، خبرساں ادارے اے ایف پی نے وہ خط بدھ کو حاصل کیا۔

دسمبر میں منظور شدہ اقوام متحدہ کا آپریٹنگ بجٹ تقریباً تین بلین ڈالر ہے۔ امن کی کارروائیوں کے لیے بجٹ اس سے علیحدہ ہے، جون2021 میں منظور شدہ اس بجٹ کی رقم ساڑھے چھ بلین ڈالر ہے۔اقوام متحدہ منشور کے تحت کسی رکن ملک کا حق رائے دہی اس وقت معطل ہو جاتا ہے جب اس کے بقایا جات پچھلے دو سالوں میں ادا کیے جانے والے واجبات کے برابر یا اس سے زیادہ ہوں۔

اگر بقایاجات ’ممبر ملک کی مالی استطاعت اور کنٹرول سے باہر معاشی و ملکی حالات کی وجہ سے عدم ادا سمجھے جائیں‘، تو جنرل اسمبلی اس ملک کو ووٹ دینے کی اجازت دے سکتی ہے۔انتونیو گتریس نے کہا کہ 2022 کے لیے جزائر کومورو، ساؤ ٹوم، پرنسپے اور صومالیہ مذکورہ صورت حال پر پورا اترتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اب جو آٹھ ممالک اپنے ووٹ کا حق کھو چکے ہیں ان میں ایران، سوڈان، وینزویلا، اینٹیگوا، باربوڈا، کانگو، گنی اور پاپوا نیو گنی شامل ہیں۔

انتونیو گتریس کے مطابق کم از کم رقم جو ہر ملک کو اپنے ووٹ کی بحالی کے لیے ادا کرنا ہوگی اس میں ایران کے واجبات 18 ملین ڈالر سے زیادہ ہیں جب کہ سوڈان کے تقریباً تین لاکھ ڈالر اور وینزویلا کے عدم ادا شدہ واجبات تقریباً 40 ملین ڈالر کے آس پاس ہیں۔

گذشتہ سال بھی ایران نے عدم ادائیگی کی بنیاد پر اپنا ووٹ کھو دیا تھا۔ ایران کا موقف تھا کہ وہ امریکی اقتصادی پابندیوں کے باعث کم سے کم رقم بھی ادا نہیں کر سکتا۔چند مہینوں کی بات چیت کے بعد ایران کو استثنیٰ دے دیا گیا، امریکہ کی طرف سے روکی گئی رقم تک رسائی کی اجازت دی گئی اور جون میں سلامتی کونسل کے نئے اراکین کے انتخاب کے موقعے تک ایران کا اپنا حق رائے دہی واپس مل گیا تھا۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...