
رنگا رنگ ’بیٹنگ ریٹریٹ’ کے ساتھ مکمل ہوا جشن یوم جمہوریہ
نئی دہلی
راجدھانی کے وجے چوک پر73ویں جشن یوم جمہوریہ آج رنگا رنگ بیٹنگ ریٹریٹ کے ساتھ مکمل ہوگیا۔ آزادی کے 75 سال کی یاد میں یوم جمہوریہ کو’آزادی کا امرت مہوتسو’ کے طور پر منایا گیاہے۔
اس بار یوم جمہوریہ کی پریڈ سے بیٹنگ ریٹریٹ تک بہت کچھ نیا تھا اور چونکانے والا تھا۔جس نے کورونا کے سبب محدود تقریبات کے باوجود ہزاروں افراد کومحظوظ کیا۔
رنگا رنگ بیٹنگ ریٹریٹ نے لوگوں کو فوجی دھنوں کے ساتھ ساتھ ٹکنالوجی کے آسمانی مظاہرے سے لوگوں کو سحر زدہ کردیا تھا جب آسمان پرایک ہزار ڈرونز نے اپنا کرشمہ دکھایا تو لوگ دانتوں تلے انگلی دبانے پر مجبور ہوگئے۔
وجے چوک پر بیٹنگ ریٹریٹ میں ایک اہم توجہ کا مرکز تھا جس کے ساتھ لیزر شو نے وجے چوک کا حسن دوبالا کردیا تھا۔
صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ان کے ساتھ وزیر اعظم نریندر مودی بھی تھے۔پی ایم مودی، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ سب سے پہلے صدر کا استقبال کرنے پہنچے تھے۔
جشن کا آغاز بگل سے ہوااس کے بعد فوجی بینڈ ز نے دھنوں سے سماں باندھ دیا تھا سنٹرل آرمڈ پولیس فورس کے بینڈوں نے جئے جنم بھومی اور کیسریا بننا کی دھنیں بجائیں۔ بیٹنگ ریٹریٹ کے لیے 26 دھنیں درج کی گئیں۔ ان میں ‘کیرالہ’، ‘ہند کی سینا’ اور ‘اے میرے وطن کے لوگون’ کی دھنیں شامل تھیں۔
ڈرون شو کا اہتمام ایک اسٹارٹ اپ ‘بوٹلاب ڈائنامکس’ کے ذریعے کیا گیا اور اسے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی ، دہلی اور محکمہ سائنس اور ٹیکنالوجی کا ساتھ حاصل تھا۔ شو کے دوران، مقامی ٹیکنالوجی کے ذریعے تیار کیے گئے ڈرون بیک گراؤنڈ میوزک کے ساتھ اڑے۔پہلی بار بیٹنگ ریٹریٹ تقریب کے دوران 1000 ڈرون آسمان کو روشن کیا۔ ہندوستان برطانیہ،چین روس اور کے بعد دنیا کا چوتھا ملک بن گیا۔ ڈرون اور لیزر شو میں، ہندوستان کی آزادی کی شاندار تاریخ کو یاد کیا گیا کیونکہ ڈرون نے ہندوستان کی تاریخ سے متعلق مختلف شکلیں بنائیں۔ یہ تمام ڈرون میڈ ان انڈیا تھے۔
ہندستانی فوج، بحریہ، فضائیہ اور سنٹرل آرمڈ پولیس فورسز (سی اے پی ایف) کے بینڈوں کی طرف سے مارشل میوزیکل دھنوں کے ساتھ کل 26 پرفارمنس نے تماشائیوں کو سحر زدہ کردیا تھا۔ بیٹنگ ریٹریٹ’ تقریب 29 جنوری کی شام کو منعقد کی جاتی ہے اور اس کا اہتمام وزارت دفاع نے کیا ہے۔ اس تقریب کا آغاز 1955 میں ہوا تھا اور تب سے یہ یوم جمہوریہ کی تقریبات کا حصہ ہے۔
بیٹنگ ریٹریٹ کیا ہے؟ ۔
بیٹنگ ریٹریٹ ایک ہفتہ تک جاری رہنے والی یوم جمہوریہ کی تقریبات کے اختتام کی علامت ہے۔ اس دوران صدر فورسز کو اپنی بیرکوں میں واپس جانے کی اجازت دیدتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی یوم جمہوریہ کی تقریبات کا اختتام ہوتا ہے۔ پہلے یہ 24 جنوری سے شروع ہوتا تھا لیکن اس سال سے یہ نیتا جی سبھاش چندر بوس کی یوم پیدائش 23 جنوری سے شروع ہوا۔یاد رہے کہ اس بار سبھاش چندر بوس کی 125ویں یوم پیدائش ہے۔
بیٹنگ ریٹریٹ کی تاریخ ۔
بیٹنگ ریٹریٹ 1950 کی دہائی میں ہندوستان میں شروع ہوا۔ ہندوستانی فوج کے میجر رابرٹ نے فوج کے بینڈ کی نمائش کے ساتھ تقریب کی تھی۔ 1952 میں ہندوستان میں اس تقریب کے دو پروگرام منعقد کیے گئے۔ پہلا پروگرام دہلی کے ریگل میدان کے سامنے اور دوسرا لال قلعہ میں منعقد ہوا تھا۔
یہ روایت اس وقت سے ہے جب غروب آفتاب کے بعد جنگ بند کی گئی تھی۔ دراصل17 ویں صدی میں انگلستان میں ایک جنگ کے دوران، جیمز دوئم نے شام کو جنگ ختم ہونے کے بعد اپنے سپاہیوں کو ڈرم بجانے، جھنڈا بلند کرنے اور پریڈ کرنے کا حکم دیا۔ اس وقت اس فنکشن کو واچ سیٹنگ کہا جاتا تھا۔