Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

حجاب تنازعہ: مسئلہ کو سڑکوں پر نہ لایا جائے ۔ مسلم پرسنل لا بورڈ

by | Feb 18, 2022

نئی دہلی 

حجاب تنازعہ پر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے اپیل کی ہے کہ اس معاملہ کو سڑکو ںپر نہ لایا جائے بلکہ اس کو قانونی طور پر سلجھایا جائے۔بات چیت سے ہی مسئلہ حل ہوسکتا ہے۔فرقہ پرستوں نے اس کو مسلمانوں کے خلاف نفرت بھڑکانے کے لئے ایک عنوان بنالیا ہے، اور نوجوان طلبہ و طالبات اس سے متاثر ہورہے ہیں۔

خالد سیف اللہ رحمانی جنرل سکریٹری نے جمعہ کو ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اس مسئلہ کو سڑکوں پر لانے سے بہتر ہے کہ قانونی طورنپٹا جائے ۔کیونکہ اس مہم کے خلاف کھڑے لوگ معاشرے میں زہر گھولنے کا کام کررہے ہیں۔یہی نہیں طالبات اور اساتذہ کے درمیان بھی تناو ہونے کا خدشہ ہے۔

مسلم پرسنل لا بورڈ کے مطابق موجودہ صورت حال میں بورڈ کی لیگل کمیٹی اور عاملہ کے چند ارکان کی خصوصی میٹنگ رکھی گئی، جس میں یہ بات طے کی گئی کہ مسئلہ کو سڑک پر لانے کے بجائے قانونی طریقہ کار اور گفت و شنید کے ذریعہ حل کیا جائے۔

مسلم پرسنل لا بورڈ نے کہا کہ اگر ضرورت  پڑی تو اس معاملہ میں فریقوں کا ساتھ دے گا یا پھر خود  اس مقدمہ کی پیروی کرے گا۔

پڑھئے !  کیا ہے بیان 

خواتین کے حجاب کا مسئلہ ایک چنگاری کی طرح کرناٹک کے ایک شہر سے اٹھا اور بہت جلد آگ بن کر پورے ملک میں پھیل گیا، اب صورت حال بہت ہی نازک ہے، ایک طرف پردہ شرعا واجب ہے ، ہم اس سے دست بردار نہیں ہو سکتے ، دوسری طرف فرقہ پرستوں نے اس کو مسلمانوں کے خلاف نفرت بھڑکانے کے لئے ایک عنوان بنالیا ہے، اور نوجوان طلبہ و طالبات اس سے متاثر ہورہے ہیں۔

ایسی صورت حال میں بورڈ کی لیگل کمیٹی اور عاملہ کے چند ارکان کی خصوصی میٹنگ رکھی گئی، جس میں یہ بات طے کی گئی کہ مسئلہ کو سڑک پر لانے کے بجائے قانونی طریقہ کار اور گفت و شنید کے ذریعہ حل کیا جائے، پھر یہ بات بھی طے پائی کہ پہلے کرنا ٹک ہائی کورٹ میں قانونی لڑائی لڑی جائے ، یا تو پہلے سے جو لوگ فریق بن چکے ہیں، ان کے ساتھ مل کر مقدمہ کی پیروی کی جائے ۔

اگر ضرورت محسوس ہو اور ممکن ہوتو بورڈ براہ راست فریق بنے ؛ چنانچہ کرنا ٹک ہائی کورٹ میں بحث کا سلسلہ جاری ہے، وکلا ء بہتر طور پر مسلمانوں کے نقطہ نظر کو پیش کر رہے ہیں، اور بورڈ مسلسل ان سے رابطے میں ہے، اگر کرنا ٹک میں مسئلہ حل نہ ہو تو سپریم کورٹ جایا جائے۔

ان حالات میں بورڈ سے وابستہ ارکان یا ذمہ داران کا احتجاجی ریلیوں میں شریک ہونا یا اس کی قیادت کرنا اور بورڈ کی اجازت کے بغیر میڈیا میں بیان دینا، ٹی وی ڈیبیٹ میں حصہ لینا مناسب نہیں ہے، اس سے اندیشہ ہے کہ یہ مسئلہ بابری مسجد کی نوعیت اختیار کر لے اس لئے آپ سے درخواست ہے کہ فی الحال ایسے بحث سے اجتناب کریں اپنے جذبات کو قابو میں رکھیں۔

دعا کا اہتمام کریں ورنہ اس سے فائدہ کی امید کم اور نقصان کا اندیشہ زیادہ ہے، اور خطرہ ہے کہ گاؤں سے لے کر شہرتعلیمی اداروں میں ہندو مسلم طلبہ و طالبات میں اور ٹیچرس میں ٹکراو کا ماحول پیدا ہو جائے اور نوجوان نسل میں پوری قوت کے ساتھ نفرت کا زہر سرایت کر جائے۔ امید کہ آپ حضرات اس کو سامنے رکھیں گے، دعائے خیر کا خواستگار ہوں۔

 خالد سیف اللہ رحمانی 

    جنرل سکریٹری 

 

 

awazurdu

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...