Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

بااختیاربنانے کے نام پرعورت کو بے حجاب کرناافسوسناک:زائرہ وسیم

by | Feb 20, 2022

ممبئی : کرناٹک میں جاری حجاب تنازع پر کنگنا رناوت سے لے کر جاوید اختر تک کئی فنکاروں نے کھل کر بات کی ہے۔ اب اس ایپی سوڈ میں اداکارہزائرہ وسیم جو آخری بار پریانکا چوپڑا کی فلم ‘دی اسکائی از پنک’ میں نظر آئی تھیں نے پوسٹ کیا ہے۔

اداکارہ نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر کرناٹک میں اسکولوں اور کالجوں میں حجاب پر پابندی کی مذمت کرتے ہوئے ایک طویل نوٹ شیئر کیا۔

زائرہ نے حجاب کو خدا کا فرض قرار دیتے ہوئے کہا، “میں ایک عورت کے طور پر جو حجاب کو شکر اور عاجزی کے ساتھ پہنتی ہے، اس پورے نظام کی مخالفت کرتی ہوں جہاں خواتین کو صرف ایک مذہبی عہد کو پورا کرنے سے روکا جارہا ہے۔

بتادیں کہ اداکارہ زائرہ وسیم نے 2019 میں بالی ووڈ چھوڑ دیا تھا۔ اب اداکارہ آہستہ آہستہ انسٹاگرام پر واپسی کر رہی ہیں۔ حال ہی میں اداکارہ نے ایک پوسٹ میں کرناٹک حجاب تنازعہ پر بات کی۔ زائرہ نے انسٹاگرام پر ایک طویل، تفصیلی نوٹ شیئر کیا جس میں انھوں نے حجاب پر پابندی اور کرناٹک میں کئی طالبات کو ہراساں کیے جانے پر تنقید کی۔

 

زائرہ اپنے نوٹ میں لکھتی ہیں، “یہ سوچ کہ حجاب پہننا ایک انتخاب ہے غلط ہے۔ سہولت یا لاعلمی نے ایسی سوچ کو جنم دیا ہے۔ اسلام میں حجاب ایک انتخاب نہیں بلکہ ایک فرض ہے۔ وہ مزید لکھتی ہیں، “ایک خاتون ہونے کے ناطے میں شکر گزاری اور عاجزی کے ساتھ حجاب پہنتی ہوں، میں اس پورے نظام کی مخالفت کرتی ہوں۔ جہاں خواتین کو محض مذہبی عہد کرنے پر روکا اور ہراساں کیا جاتا ہے۔”

 

یہ بتاتے ہوئے کہ مسلم خواتین کے لیے تعلیم اور حجاب میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ناانصافی ہے، زائرہ لکھتی ہیں، “مسلم خواتین کے خلاف اس تعصب کو ختم کرنا اور ایک ایسا نظام قائم کرنا جہاں انہیں تعلیم اور حجاب کے درمیان فیصلہ کرنا ہوگا یا اسے ترک کرنا ہوگا، یہ سراسر ناانصافی ہے۔ انہیں کسی ایک کا انتخاب کرنے پر مجبور کیا جا رہاہے۔” زائرہ وسیم نے یہ بھی کہا کہ یہ افسوسناک ہے کہ یہ سب کچھ ‘بااختیار بنانے کے نام پر’ کیا جا رہا ہے۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...