ہندوستانی پرچم نے نہ صرف یوکرین میں پھنسے ہندوستانیوں کو بچایا بلکہ اس نے جنگ زدہ ملک سے فرار ہونے والے پاکستانی اور ترک طلبہ کی بھی مدد کی۔
یوکرین سے رومانیہ کے شہر بخارسٹ پہنچنے والے ہندوستانی طلبہ کا کہنا تھا کہ ہندوستانی جھنڈے نے ان کی مدد کی، ساتھ ہی کچھ پاکستانی اور ترک طلبہ نے بھی مختلف چوکیوں کو بحفاظت عبور کیا۔ ایک طالب علم نے کہاکہ “ہندوستانی جھنڈا ترک اور پاکستانی طلباء بھی استعمال کر رہے تھے، انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستانی جھنڈا ان کے لیے بھی بہت مددگار ثابت ہوا ہے۔
اوڈیسا، یوکرین سے تعلق رکھنے والے ایک میڈیکل طالب علم نے بتایاکہ یوکرین میں ہمیں مشورہ دیا گیا کہ اگر ہم اپنے ساتھ ہندوستانی جھنڈا لائیں تو ہمیں کوئی پریشانی نہیں ہوگی۔ ترک اور پاکستانی طلباء بھی ہندوستانی پرچم استعمال کر رہے تھے۔ ایک طالب علم نے کہا، انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستانی پرچم پاکستانی اور ترک طلباء کے لیے بہت مددگار تھا۔ ہم نے اوڈیسا سے بس بک کی اور مولڈووا بارڈر پر آ گئے۔
مالڈووین کے شہری بہت اچھے تھے۔ انہوں نے ہمیں رومانیہ جانے کے لیے مفت رہائش اور ٹیکسیاں اور بسیں فراہم کیں۔ ایک طالب علم نے کہا۔ مزید یہ کہ انھیں مولڈووا میں زیادہ پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑا کیونکہ ہندوستانی سفارت خانے نے پہلے ہی انتظامات کر لیے تھے۔
طلباء نے ہندوستانی سفارت خانے کے عہدیداروں کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے ان کے کھانے اور رہائش کا انتظام کیا کیونکہ وہ ہندوستان واپسی کی اپنی پروازوں کے منتظر تھے۔
طالب علم نے کہا، “جب کوئی طالب علم یہاں پہنچتا ہے، تو اسے سب سے پہلے ایک مناسب پناہ گاہ میں لے جایا جاتا ہے اور اسے کھانا فراہم کیا جاتا ہے جب کہ رجسٹریشن ہوتی ہے جب کہ ان کو نکالنے کی تاریخوں کو حتمی شکل دی جاتی ہے۔