Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

آسام : اجمل کے پانچ ایم ایل اے نے راجیہ سبھا الیکشن میں بی جے پی کو ووٹ دیا

by | Apr 5, 2022

نئی دہلی: مولانا بدر الدین اجمل قاسمی کی قیادت میں آل انڈیا یونائیٹڈ ڈیموکریٹک فرنٹ (اے آئی ڈی یو ایف) کے پانچ ایم ایل اے نے مبینہ طور پر کراس ووٹ کیا، جس سے ہندوستان کی پارلیمنٹ کے ایوان بالا کے دو سالہ انتخابات میں بی جے پی کے دونوں امیدواروں کی جیت کا راستہ صاف ہوگیا۔

آسام قانون ساز اسمبلی کی پارٹی ساخت کو دیکھتے ہوئے، حکمراں جماعت کو ریاست سے صرف ایک نشست حاصل ہوتی لیکن کانگریس کے سات ارکان اسمبلی بھی اے آئی ڈی یو ایف کے منحرف ہونے والے رینک میں شامل ہو گئے اور ریاست سے بی جے پی کے دو امیدواروں کی جیت کو یقینی بنایا۔ اس جیت کے ساتھ ہی بی جے پی 1988 کے بعد راجیہ سبھا کی 100 سیٹوں تک پہنچنے والی پہلی پارٹی بن گئی۔

دراصل 126 رکنی قانون ساز ایوان میں ہر کامیاب امیدوار کے لیے کم از کم 43 ووٹ درکار تھے۔ 31 مارچ کو ہونے والے الیکشن میں کل 15 اپوزیشن ایم ایل ایز بشمول 3 بی پی ایف ایم ایل ایز نے بی جے پی امیدواروں کے حق میں ووٹ دیا۔

بی جے پی کی زیرقیادت حکمراں این ڈی اے کے پاس 126 رکنی آسام اسمبلی میں 76 ارکان ہیں – 60 بی جے پی کے، نو اے جی پی اور سات یو پی پی ایل سے۔ آسام کے ایم ایل ایز کا آخری الیکشن مئی 2021 میں ہوا تھا۔ بی جے پی نے 60 سیٹیں جیتی ہیں۔ کانگریس نے 29، ڈیموکریٹک فرنٹ نے 16 اور دیگر نے 21 سیٹیں جیتی ہیں۔

بی جے پی کی پبیترا گوگوئی مارگریٹا نے ایک نشست پر حصہ لیا، جب کہ یونائیٹڈ پیپلز پارٹی لبرل (یو پی پی ایل) کے رونگورا نرزاری نے دوسری نشست پر حصہ لیا۔ نرزاری یو پی پی ایل کے سربراہ ہیں، جس کے ایوان نمائندگان میں سات ارکان ہیں۔  آسام کانگریس کے سابق صدر رپن بورا ایک سیٹ کے لیے اپوزیشن جماعتوں کے مشترکہ امیدوار تھے جس سے وہ لڑ رہے تھے۔

آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما نے حال ہی میں کہا تھا کہ کانگریس اس بات سے بے خبر ہے کہ اس کے کتنے ایم ایل اے بی جے پی میں جانے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ راجیہ سبھا انتخابات میں، امیدواروں کو پارٹی کے وہپ پر عمل کرنے کی بھی ضرورت نہیں ہے۔ہم اس حساب کی بنیاد پر دونوں نشستیں حاصل کرنے کے قابل ہو جائیں گے۔

اس سے پتہ چلتا ہے کہ راجیہ سبھا کے دو سالہ انتخابات کے نتائج کو پیسے کی طاقت نے کتنا متاثر کیا۔ کیا یہ کوئی تعجب کی بات ہے کہ شمال مشرق میں سیاسی انحطاط کی ایک طویل تاریخ ہے، جس میں پیسہ سیاسی وفاداریوں کو تبدیل کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے؟

چیف منسٹر ہمانتا بسوا سرما بھی کانگریس سے دستبردار ہیں جو 2016 کے اسمبلی انتخابات سے پہلے بی جے پی میں شامل ہوئے تھے۔

دریں اثنا، اجمل پارٹی کے پانچ ایم ایل ایز کی مبینہ غداری نے ریاست کو چونکا دیا ہے۔ پچھلے انتخابات میں، ڈیموکریٹک فرنٹ نے اپنی تعداد 13 سے بڑھا کر 16 کر دی تھی، جس میں کئی ایم ایل اے کو مدرسہ کے فارغ التحصیل یا عام زبان میں ‘مولانا’ کہا جاتا تھا۔ مولانا اجمل خود دارالعلوم دیوبند کے فارغ التحصیل اور پرفیوم کے کاروباری ہیں۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...