Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

چین: کوروناکی نئی لہر،بیس ہزار سے زیادہ نئے کیس

by | Apr 6, 2022

بیجنگ : چین میں کرونا وبا کی لہر کے وار جاری ہیں جہاں بدھ کو 20 ہزار سے زائد نئے کیس رپورٹ ہوئے اور متاثرہ شہر شنگھائی میں لاک ڈاؤن میں لاکھوں شہریوں کے کرونا ٹیسٹ شروع ہوئے۔

دو سال قبل وبا کے شروع ہونے کے بعد سے یہ چین میں سب سے زیادہ رپورٹ شدہ کیسز ہیں۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق وبا کے پھیلاؤ سے چین کی ’زیرو کووڈ‘ حکمت عملی پر کافی دباؤ ہے۔

حکام وبا پر قابو پانے کی کوششیں کر رہے ہیں اور ملک کے سب سے بڑے شہر اور معاشی مرکز شنگھائی میں 25 لاکھ سے زائد رہائشیوں کو گھر رہنے کا کہا گیا ہے۔ بڑے پیمانے پر ٹیسٹنگ، مقامی لاک ڈاؤنز اور بیرون ملک سفر پر سخت پابندی کی وجہ سے مارچ تک چین بڑی حد تک اپنے روزانہ کے کیسز کی تعداد کو کم رکھنے میں کامیاب رہا تھا۔ تاہم حالیہ ہفتوں میں روزانہ ہزاروں نئے کیس ریکارڈ ہو رہے ہیں، جن میں زیادہ تر، تقریباً 80 فیصد، شنگھائی میں ہیں۔

گذشتہ ہفتے شہر میں مرحلہ وار لاک ڈاؤن لگائے گئے، اور شہروں کی آن لائن شکایات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے کہ آمد و رفت متاثر ہونے سے اور لوگوں کی افراتفری میں خریداری کی وجہ سے ضرورت کی اشیا کی قلت ہو رہی ہے۔

سرکاری ادارے سی سی ٹی وی نے رپورٹ کیا کہ بدھ کو شہر میں تمام آبادی کے کووڈ ٹیسٹ کیے جائیں گے۔ نیشنل ہیلتھ کمیشن کے اہلکار لی زینگلونگ نے بدھ کو کہا کہ شنگھائی میں کرونا سے بچاؤ اور پھیلاؤ کو روکنے کی صورت حال ’سنگین ہے‘۔ شہری حکام نے ایک کنوینشن سینٹر کو 40 ہزار افراد کے لیے عارضی کووڈ ہسپتال بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

نیشنل ہیلتھ کمیشن کے مطابق ملک میں بدھ کو 20 ہزار 472 کیس ریکارڈ ہوئے، تاہم زیادہ تر کیس اے سمٹومیٹک ہیں یعنیٰ مریضوں میں بیماری کی علامات نہیں۔ حکام نے کسی موت کی رپورٹ نہیں دی۔

ملک میں حکام کے مطابق گذشتہ دو سال میں وائرس سے صرف دو لوگ ہلاک ہوئے ہیں۔ شنگھائی میں قرنطینہ کے مراکز مثبت ٹیسٹ ہونے والے لوگوں سے بھرے ہوئے ہیں۔ پھیلاؤ کو روکنے کے لیے شہر کے حکام کے سخت اقدامات کے باعث ایسے مریض جن میں علامات نہیں انہیں بھی قرنطینہ مراکز میں رکھا جا رہا ہے۔ ان اقدامات میں متنازعے اقدامات بھی شامل ہیں جیسے منفی ٹیسٹ ہونے والے والدین سے ان کے مثبت ٹیسٹ ہونے والے بچوں کو علیحدہ کر دینا، جس کی وجہ سے کئی خاندان تکلیف میں ہیں۔ تاہم حکام نے کہا ہے کہ ایسے بچے جہیں خصوصی توجہ درکار ہے، انہیں والدین کے ساتھ رہنے دیا جائے گا۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...