Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

میں بالی گنج میں بی جے پی کے دو لیڈروں سے مقابلہ کررہی ہوں۔ایک بی جے پی کے ٹکٹ پر اورا یک بی جے پی کا آدمی ترنمول کانگریس کے ٹکٹ پرلڑرہا ہے۔ تعجب ہے کہ کچھ نام نہاد مسلم لیڈران ایک ایسے شخص کی حمایت کررہے ہیں جو این آر سی کا حامی اور آسنسول فسادات میں ملوث رہا ہے:سائرہ شاہ حلیم

by | Apr 10, 2022

BY FARHANA FIRDAUS

بالی گنج اسمبلی حلقہ سے سی پی آئی ایم کی امیدوار سائرہ شاہ حلیم نے آج کہا ہے کہ میں دو بی جے پی لیڈرو ں سے مقابلہ کررہی ہے۔ایک امیدوار بی جے پی کے ٹکٹ پر انتخاب لڑرہے ہیں جب کہ دوسرا بی جے پی کا آدمی ہے اور بی جے پی کے نظریات و فکر کا حامل ہے مگر وہ ترنمول کانگریس کے ٹکٹ پر امیدوار ہے۔مجھے امید ہے کہ بالی گنج کے عوام دونوں بی جے پی امیداور وں کو شکست دے گی۔
سائرہ شاہ حلیم نے کہا کہ ترنمول کانگریس کے خیمے میں کھلبلی مچی ہوئی ہے ۔اس لئے ٹی وی چینلوں پر میرے دئیے گئے بیانات اور انٹرویوکو توڑ مروڑ کر پیش کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ جھوٹے الزامات لگائے جارہے ہیں۔مگر تعجب ہے کہ ایک ایسے شخص کی حمایت کی جارہی ہے جس پر آسنسول فرقہ وارانہ فسادات میں ملوث ہونے کاالزام ہے۔جس نے مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیانات دئیے ۔جس نے بنگال کے مسلمانوں کو بنگلہ دیشی قرار دے کر گالی دی۔جس نے کھلے عام این آر سی اور شہری ترمیمی ایکٹ کی حمایت کرتا تھا۔

سائرہ شاہ حلیم نے انصاف نیوز آن لائن کو خصوصی انٹرویو دیتےکہا کہ بالی گنج اسمبلی حلقہ کا ضمنی انتخاب صرف انتخاب نہیں ہےبلکہ سیکولر ووٹروں کےلئے امتحان ہے۔ایک ایسے شخص کو بالی گنج کے عوام کے سر پر تھوپنے کی کوشش کی جارہی ہے۔جو سیکولر کردار کے خلاف ہے۔جس نے ملک کے اقلیتوں کو غدارثابت کرنے کی کوشش کی۔انہوں نے ممتا بنرجی کی شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ممتا بنرجی سیکولر لیڈر ہونے کا دعویٰ کرتی ہیں مگر وہ مسلسل سیکولر ویلو پر حملہ کررہی ہے۔ترنمول کانگریس بھی واشنگ مشین بن گئی ہے ۔فرقہ پرست لیڈران رات رات سیکولر بن جاتے ہیںا ور سیکولر راتوں رات فرقہ پرست جانتاہے۔انہوں نے کہا کہ بالی گنج کے عوام ایسے دل بدلو لیڈروں کو سبق سکھانا ہے۔

سائرہ شاہ حلیم نے کہا کہ میں اول دن سے این آر سی اور شہری ترمیمی ایکٹ کے خلاف جد وجہدکرتی رہی ہوں۔انہوں نے کہا حجاب پر میں نے واضح موقف پیش کیا ہے کہ جو مسلم لڑکیاں حجاب پہنناچاہتی ہیں تو انہیں کوئی روک نہیں سکتا ہے اور ملک کا آئین اس کی اجازت دیتاہے۔مگر میرا سوال ہے کہ ممتا بنرجی اور ان کی پارٹی کے لوگوں نے حجاب کی حمایت کب آواز بلند کی ہے۔

(انصاف نیوز آن لائن)

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...