
مشاورت کی ملک وملت کے مسائل پر دوروزہ کانفرنس اگلے ماہ
ہندوستانی مسلمانوں کی قدیم اکلوتی وفاقی تنظیم مسلم مجلس مشاورت دوروزہ کل ہند کانفرنس کرنے جارہی ہے جو 20اور21مئی 2022کو نئی دہلی میں ہوگی ۔کانفرنس کا موضوع ’ ملک کے موجودہ حالات اور ہمارا لائحہ عمل‘ ہے اس میں ملک کے سرکردہ مسلم و غیر مسلم لیڈروں اور دانشوروں کو خطاب کرنے کی دعوت دی گی ہے۔ ان میں مولانا ارشد مدنی، مولانامحمودمدنی، ڈاکٹرفاروق عبداللہ، مولانا اشرف کچھوچھوی، پرشانت بھوشن، فیضان مصطفیٰ، سلمان خورشید، مفتی ابوالقاسم نعمانی، کنور دانش، اپوروانند، وغیرہ قابل ذکر ہیں۔ علاوہ ازیں اکابرین جماعت اسلامی ہندومرکزی جمعیت اہل حدیث بھی اپنے خیالات کا اظہار کریں گے۔
پہلے دن کا اجلاس بعد عصر انڈیا اسلامک سینٹر میں ہوگا،جبکہ 22مئی کا اجلاس انڈیا انٹرنیشنل سینٹر میں رکھا گیا ہے جس کے کئی سیشن ہوں گے ان کا فوکس اقلیتوں کے حقوق پر ہوگا دوروزہ اہم کانفرنس کافی عرصہ بعد ہورہی ہے۔ صدر کی خواہش اور کوششوں کے باوجود کورونا اور آپسی انتشار کی وجہ سے کافی مدت سے مشاورت کوئی اجلاس یا کانفرنس نہیں کرپارہی تھی۔
ابھی یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ کانفرنس بند کمرے کی ہوگی یا عام ۔یہ سوال اس لیے پیدا ہورہا ہے کیونکہ ابھی تک صدرموصوف نے ارکان مشاورت کی شرکت یا عدم شرکت کے تعلق سے کوئی فیصلہ نہیں لیا ہے ۔بہر حال مولانا ارشد مدنی سمیت کئی کلیدی حضرات کی شرکت کی منظوری مل چکی ہے ۔
کانفرنس کے بابرکت موثر اور دوررس نتائج کا حامل ہونے کی امید ہے، کیونکہ اس کے داعیوں میں معزز ہستیاں مثلاًصدر مشاورت نوید حامد کے علاوہ امیر جماعت اسلامی ہند سید سعادت اللہ حسینی،مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی،مولانا توقیر رضا خاں، ایڈووکیٹ فیروز احمد انصاری،محمد ضیاء الدین نیر،ای ٹی محمد بشیر،شبیر احمد انصاری اور جواہر اللہ شامل ہیں۔