ای ایم آئی مہنگی ہو سکتی ہے

نئی دہلی: ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر شکتی کانتا داس نے بدھ کو ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے اچانک بینچ مارک پالیسی ریٹ بڑھا دیا۔ آر بی آئی کی مانیٹری پالیسی کمیٹی آر بی آئی ایم پی سی نے ریپو ریٹ میں 40 بیسس پوائنٹس یا 0.4فیصد کا اضافہ کیا ہے۔ یعنی اب ریپو ریٹ 0.4فیصد ہو گیا ہے۔

گورنر داس نے کہا کہ روس یوکرین جنگ کا اثر محسوس کیا جا رہا ہے اور جنگ کے اثرات کو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے بھی سمجھا ہے۔ اسی وقت، بڑھتی ہوئی مہنگائی کے پیش نظر، آر بی آئی اب اپنے ‘مطابق موقف’ یعنی لبرل موقف کو چھوڑ کر بینچ مارک کی شرح میں اضافہ کر رہا ہے۔ ریپو ریٹ پر، ریزرو بینک تجارتی بینکوں کو ان کی فوری ضروریات کو پورا کرنے کے لیے قرض دیتا ہے، جب کہ ریورس ریپو ریٹ کے تحت، بینکوں کو اپنا پیسہ ریزرو بینک کے پاس رکھنے پر سود ملتا ہے۔

آر بی آئی کے گورنر نے کہا کہ مرکزی بینک نے گزشتہ ماہ ہی اپنے لبرل موقف کو واپس لینے کے اپنے ارادے کا اعلان کیا تھا۔ ان کے اعلان کے بعد یہ قیاس کیا جا رہا تھا کہ آر بی آئی جون میں ہی بینچ مارک ریٹ بڑھا سکتا ہے۔

ایم پی سی کی اچانک میٹنگ کے بعد داس نے کہا کہ جغرافیائی سیاسی کشیدگی کی وجہ سے مہنگائی بڑھ رہی ہے۔ پالیسی ریٹ میں اضافے کا مقصد درمیانی مدت میں اقتصادی ترقی کے امکانات کو مضبوط اور مستحکم کرنا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اشیائے خوردونوش کی مہنگائی میں مزید اضافہ ہوگا۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ پچھلے دو سالوں سے آر بی آئی نے لبرل پالیسی برقرار رکھی تھی۔ مانیٹری پالیسی کمیٹی کی گزشتہ 11 میٹنگوں سے اپریل 2022 تک پالیسی ریٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔ اس ماہ کے شروع میں ہونے والی میٹنگ میں، ایم پی سی نے پالیسی ریٹ ریپو کو 4 فیصد اور ریورس ریپو ریٹ کو 3.35 فیصد پر برقرار رکھا تھا۔

پالیسی ریٹ میں اضافے کے بعد ملکی اسٹاک مارکیٹ میں زبردست گراوٹ آئی ہے۔ اس مدت کے دوران سینسیکس 900 پوائنٹس کی گراوٹ ریکارڈ کر رہا تھا۔ دوپہر 2.30 بجے، بی ایس ای سینسیکس 860.66 پوائنٹس یا 1.51 فیصد گر گیا تھا اور انڈیکس 56,115.33 کی سطح پر تھا۔ اسی وقت، این ایس سی نفٹی 16,815.65 کی سطح پر 253.45 پوائنٹس یا 1.48فیصد گر گیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *